Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2016

اكستان

27 - 65
کے متعلق جو آپ کااور آپ کے آباؤ اَجداد کا دین ہے مجھ سے کوئی بات نہیں کر رہے حالانکہ میں اُسے  گرانے آیا ہوں۔ 
عبد المطلب نے اُسے جواب دیا میں تو صرف اپنے اُو نٹوں کامالک ہوں، کعبہ کا مالک کوئی اور ہے وہی تیرے حملے سے اُس کی حفاظت کرے گا۔
اَ بر ہہ نے کہا کہ میرے حملے کو کوئی نہیں روک سکتا۔ 
عبد المطلب نے کہا کہ مجھے کیا  !  تم جانو اور اُس گھر کا مالک جانے ،یعنی تو آگے بڑھ حملہ کر  پھر تجھے معلوم ہو جائے گا کہ اللہ تیرے حملے کو روکتا ہے  یا  نہیں  ؟  
اَبرہہ نے دیکھا کہ آپ کو اللہ تعالیٰ کے حفاظت کرنے کا مکمل یقین اور پختہ اِعتماد ہے تو اُس نے عبدالمطلب کی خوشنودی حاصل کر نے کے لیے جلدی سے آپ کے اُونٹ واپس کر دیے۔
 عبدالمطلب کے ساتھ قبیلہ قریش کے دیگر سرداران بھی تھے۔ وفد کے دیگر اَر کان نے اُس سے کہا کہ وہ بیت اللہ کو گرانے کا اِرادہ ترک کر دے اور اِس کے بدلہ میںقمامہ کی تہائی آمدنی لے لے، لیکن اُس نے اِس مو ضوع پر کسی قسم کی گفتگو کرنے سننے اورکوئی پیشکش قبول کرنے سے اِنکار کر دیا۔ 
سر دارانِ قریش غم واَلم کا پہاڑ سر پر لیے واپس ہوئے، اُنہیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وہ اِس معاملے کو کیسے سلجھائیں چنانچہ اہلِ مکہ نے اپنی جان بچانے کے لیے اپنے شہر عزیز کو چھوڑا اور مکہ کے پہاڑوں میں خیمہ زن ہو گئے۔ عبدالمطلب اور سر دارانِ قریش بیت اللہ کے پاس گئے اور اُس کے دروازے کی چو کھٹ سے لپٹ گئے اور باربار اَبرہہ اور اُس کے لشکر کے خلاف اللہ تعالیٰ سے دُعا کرتے اور مدد مانگتے رہے اور اُس سے درخواست کر تے رہے کہ وہ کعبہ کی حفاظت کرے، اِس کے بعد عبدالمطلب اور اُس کے ساتھی اپنی قوم والوں کے پاس چلے گئے جو پہاڑوں میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ 
اب وہ اِس اِنتظار میں تھے کہ دیکھیں یہ خبیث لشکر مکہ میں داخل ہو کر کیا کرتا ہے  ؟  اَب مکہ  اپنے با شندوں سے خالی ہو چکا تھا اور اَبر ہہ مکہ میں داخل ہونے کی پوری تیاری کر چکا تھا۔ (باقی صفحہ  ٥٧ )
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درس حدیث 7 1
5 آقائے نامدار ۖ کی دُنیاسے بے رغبتی 7 4
6 دُنیا گزارے کی جگہ ہے محبت کی نہیں : 8 4
7 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 10 1
8 اِسلامی تعلیمات و اِشارات 10 7
9 قومی مصارف اور ذرائع آ مدنی....... کتاب اللہ کے اِشارات : 10 7
10 نیکی : 10 7
11 دُوسری ضرورتیں اورمَداتِ آمدنی : 12 7
12 تناسب : 15 7
13 دفاعی مصارف اور ذرائع آمدنی : 16 7
14 حکومت ِاِسلامیہ ، پوری دُنیا کی قیادت : 16 13
15 اَقلیتوں پر بوجھ نہیں ڈالا گیا : 18 13
16 اِسلام کیا ہے ؟ 20 1
17 خاص وقتوں کی خاص دُعائیں 20 16
18 قصص القرآن للاطفال 24 1
19 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 24 18
20 ( ہاتھی والوں کا قصہ ) 24 18
21 چو دہویں صدی کا شیخ الحدیث 28 1
22 شیخ الا سلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مدنی نور اللہ مر قدہ 28 21
23 اِبتدائی تعلیم : 28 21
24 روانگی دیو بند و آغاز ِ عربی : 29 21
25 دارُالعلوم دیو بند میں علمی اِستفادہ : 29 21
26 اَسا تذۂ کرام : 30 21
27 زمانہ ٔ طالب علمی میں خصوصی شغف : 31 21
28 مد ینہ منورہ میں درس و تد ریس : 32 21
29 صدارت دارُالعلوم دیو بند : 34 21
30 درسِ حدیث : 34 21
31 خصوصیاتِ سنن تر مذی : 35 21
32 سلسلہ سند ِ حدیث : 35 21
33 کیا اِسلام کی اِشاعت میں جبر و اِکراہ کا دخل ہے ؟ 38 1
34 کیا دین ِمسیحی میں قتال کا تصور نہیں ؟ 40 33
35 یہودیت اور تشدد پسندی : 40 33
36 ایک اور واقعہ : 53 33
37 بقیہ : قرآن کے پیارے قصے 57 18
38 گلدستہ ٔ اَحادیث 58 1
39 حضور ۖ ہر مہینہ تین روزے رکھا کرتے تھے : 58 38
40 نبی اَکرم ۖ روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 61 38
41 اَخبار الجامعہ 62 1
42 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter