Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2016

اكستان

25 - 65
اَبرہہ چاہتا تھا کہ کوئی شخص بیت اللہ کے متعلق اِسے معلومات فراہم کرے، اُس کے ایک  مشیر نے اُسے بتایا کہ بیت اللہ کم اُو نچائی والا عام گھر ہے، نہ تواُس میں کوئی فن ِتعمیر کی کاریگری نظر آتی ہے اور نہ ہی وہ زیب و زینت سے آراستہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے خلیل حضرت اِبرا ہیم علیہ السلام اور اُن کے بیٹے اِسماعیل علیہ السلام نے اُسے تعمیر کیا ہے اور وہ کعبہ بیت اللہ ہے اُس میں داخل ہونے والے مامون ہو جاتے ہیں، کوئی اُنہیں ضررو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اُس کے مشیروں نے اُسے بتلایا کہ ہر سال تمام مقامات سے لوگ مقررہ اَیام میں وہاں حاضر ہوتے ہیں۔ 
اَبر ہہ سو چنے لگا کہ اگر لوگ مکہ معظمہ جانے کی بجائے صنعاء (یمن کا شہر ہے) آئیں تو وہ صنعا میں اپنے ساتھ بڑی دولت لائیں گے جس سے صنعاء کو معاشی ترقی حاصل ہوگی لیکن لو گو ں کو بیت اللہ سے کیسے رو کا جائے کہ وہ مکہ کا سفر نہ کر یں اور صنعا آنا شروع ہو جائیں، آخر کار وہ اِس نتیجہ پر پہنچا کہ  وہ ایک بڑا عبادت خانہ صنعاء میں تعمیر کر ے اور لوگ اِس کا حج کرنے کے لیے میدانی اورپہا ڑی علاقوں سے آئیں، اپنے اِرا دے کو حتمی شکل دینے کے لیے اُس نے عبادت خانہ کی تعمیر کاحکم دے دیا، یمن کے ہزاروں لو گو ں کو عمارت کی تعمیر میں لگایا اور اِس عبادت خانے کے لیے ملک ِ سبا کی ملکہ بلقیس کے محل کے نو ا درات میںسے پتھر اور سنگ ِ مرمر جمع کیے اُس میں سونے چاندی کی اِینٹیں لگائیں اُس میں عاج اور آبنوس کے منبر لگائے اور اُس میں فلک بوس برج بنائے۔ 
کنیسا کی تعمیر مکمل ہو گئی تو اَبر ہہ نے حبشہ کے با دشاہ کے نام خط اِ رسال کیا کہ میں نے آپ کے لیے ایک ایسا گر جا تعمیر کیا ہے جس کی مثال پیش نہیں کی جا سکتی، میں اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک کہ عرب والوں کو بیت اللہ کے حج سے رو ک کراِن کارُخ شہر صنعاء میں موجود گر جا  کی طرف نہ کر دُوں،جب اہلِ مکہ اور عرب کو اَبرہہ کے برے عزا ئم کا علم ہوا تو قبیلہ کنانہ کے دو آدمی گدھے کی لید لے کر آئے اور گر جامیں دا خل ہو کر اُس کی دیوا روں کو لید سے آلودہ کردیا اور وہاں سے بھاگ نکلے، جب اَبر ہہ کو اِس واقعہ کی اِطلاع ملی تووہ غصہ سے آگ بگولہ ہوکر کہنے لگا  : 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درس حدیث 7 1
5 آقائے نامدار ۖ کی دُنیاسے بے رغبتی 7 4
6 دُنیا گزارے کی جگہ ہے محبت کی نہیں : 8 4
7 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 10 1
8 اِسلامی تعلیمات و اِشارات 10 7
9 قومی مصارف اور ذرائع آ مدنی....... کتاب اللہ کے اِشارات : 10 7
10 نیکی : 10 7
11 دُوسری ضرورتیں اورمَداتِ آمدنی : 12 7
12 تناسب : 15 7
13 دفاعی مصارف اور ذرائع آمدنی : 16 7
14 حکومت ِاِسلامیہ ، پوری دُنیا کی قیادت : 16 13
15 اَقلیتوں پر بوجھ نہیں ڈالا گیا : 18 13
16 اِسلام کیا ہے ؟ 20 1
17 خاص وقتوں کی خاص دُعائیں 20 16
18 قصص القرآن للاطفال 24 1
19 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 24 18
20 ( ہاتھی والوں کا قصہ ) 24 18
21 چو دہویں صدی کا شیخ الحدیث 28 1
22 شیخ الا سلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مدنی نور اللہ مر قدہ 28 21
23 اِبتدائی تعلیم : 28 21
24 روانگی دیو بند و آغاز ِ عربی : 29 21
25 دارُالعلوم دیو بند میں علمی اِستفادہ : 29 21
26 اَسا تذۂ کرام : 30 21
27 زمانہ ٔ طالب علمی میں خصوصی شغف : 31 21
28 مد ینہ منورہ میں درس و تد ریس : 32 21
29 صدارت دارُالعلوم دیو بند : 34 21
30 درسِ حدیث : 34 21
31 خصوصیاتِ سنن تر مذی : 35 21
32 سلسلہ سند ِ حدیث : 35 21
33 کیا اِسلام کی اِشاعت میں جبر و اِکراہ کا دخل ہے ؟ 38 1
34 کیا دین ِمسیحی میں قتال کا تصور نہیں ؟ 40 33
35 یہودیت اور تشدد پسندی : 40 33
36 ایک اور واقعہ : 53 33
37 بقیہ : قرآن کے پیارے قصے 57 18
38 گلدستہ ٔ اَحادیث 58 1
39 حضور ۖ ہر مہینہ تین روزے رکھا کرتے تھے : 58 38
40 نبی اَکرم ۖ روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 61 38
41 اَخبار الجامعہ 62 1
42 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter