Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

218 - 465
 ١  لما بینا (١٦٣٤) فان کانت الام من قوم ابیہا بان کانت بنت عمہ فحینئذ یعتبر بمہر ہا ) لما انہا من قوم ابیہا (١٦٣٥) ویعتبر فی مہر المثل ان تتساوی المرأتان فی السن والجمال والمال والعقل والدین والبلد والعصر )

نہ ہوں۔ 
ترجمہ  :     ١  اس دلیل کی وجہ سے جو بیان کیا ۔
تشریح:  ماں کا مہر اور خالہ کا مہر عورت کے لئے مہر مثل نہیں ہوگا کیونکہ یہ دوسرے خاندان کی عورتیں  ہوتیں ہیں،ہاں اگر عورت کے خاندان سے ہی ماں اور خالہ ہو تو ان کے مہر کا اعتبار کیا جائے گا۔  
وجہ : اوپر کی حدیث٫  مثل صداق نسائھا ،سے پتہ چلا کہ خاندان کی عورت ہو اس کے مہر کا اعتبار ہوگا۔اور ماں اور خالہ خاندان میں سے عموما نہیں ہوتیں اس لئے ان کے مہر کا اعتبار نہیں ہوگا۔البتہ اگر وہ اپنی خاندان ہی کی عورتیں ہوں تو ان کے مہر کا اعتبار ہوگا۔مثلا باپ نے چچازاد بہن سے شادی کی تھی جس کی وجہ سے وہ اپنے خاندان کی ہی عورت تھی۔
ترجمہ  :   ( ١٦٣٤)  پس اگر ماں باپ کی قوم سے ہو اس طرح کہ چچا کی بیٹی ہو تو اس وقت اس کے مہر کا اعتبار کیا جائے گا ۔  ترجمہ  :   ١  اس لئے کہ وہ باپ کے قوم سے ہے ۔ 
تشریح :   اگر ماں باپ کے خاندان سے ہے مثلا باپ نے اپنے چچا کی بیٹی سے نکاح کیا تھا  تو یہ عورت اس لڑکی کی پھوپھی بھی ہو ئی اور باپ کے خاندان کی عورت ہوئی اس لئے ایسی ماں کا مہر بھی مہر مثل بنے گا ۔
ترجمہ  :  (١٦٣٥)  اعتبار کیا جائے گا مہر مثل میں یہ کہ برابر ہوں دونوں عورتیں عمر میں،خوبصورتی میں اور مال میں، عقل میں اور دین میں اور شہر میں اور زمانہ میں۔  
تشریح:  اس عورت کا دوسری عورت کے ساتھ مہر کے مثل ہونے کا اعتبار اس وقت کیا جائے گا جبکہ دونوں عورتیں اوپر کی آٹھ چیزوں میں یکساں ہوں۔  
وجہ:  ان چیزوں کے تفاوت سے مہر میں تفاوت ہوتا ہے۔مثلا ایک عورت کی شادی تیس سال میں ہوئی تھی جس کا مہر پانچ سو درہم رکھا تھا۔اور اس عورت کی عمر بیس سال ہے تو ظاہر ہے کہ اس کا مہر زیادہ ہوگا۔ اس لئے دونوں عورتوں کی عمر، خوبصورتی ، مال ، عقل ، دین تقریبا یکساں ہوں۔اسی طرح ایک عورت برطانیہ کی ہو تو اس کا مہر کچھ اور ہوگا اور دوسری عورت پاکستان کی ہے تو اس کا مہر کچھ اور ہوگا۔ اس لئے دونوں عورتیں ایک شہر کی ہوں۔اور دونوں کا زمانہ بھی تقریبا ایک ہوں۔عبداللہ ابن مسعود کی حدیث میں ہے۔لھا مثل صداق نسائھا (ترمذی شریف، نمبر ١١٤٥) جس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں عورتیں ایک طرح کی ہوں۔

Flag Counter