Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 4

155 - 465
٢   ثم المہر واجب شرعا ابانة لشرف المحل فلایحتاج الی ذکرہ لصحة النکاح (١٥٨٤) وکذا اذا تزوجہا بشرط ان لا مہر لہا لما بینا)  ١   وفیہ   ٢  خلاف مالک 

ترجمہ :٢  پھر مہر محل کے شرف کو ظاہر کر نے کے لئے شرعا واجب ہوا ہے اس لئے نکاح کے صحیح ہو نے کے لئے مہر کے ذکر کی ضرورت نہیںہے ۔ 
تشریح :  مہر کا ذکر بضع کے شرف کو ظاہر کرنے کے لئے ہے کہ یہ ایک قیمتی چیز ہے اس لئے نکاح میں مہر کا ذکر شرط کے درجے میں نہیں ہے اس کے ذکر کئے بغیر بھی نکاح ہو جائے گا ۔ اس آیت سے اس کا شرف ظاہر ہو تا ہے ۔  و احل لکم ما وراء ذالکم ان تبتغوا باموالکم محصنین غیر مصافحین ۔ ( آیت ٢٤، سورة النساء ٤)اس آیت میں ہے کہ مال کے بدلے بضع تلاش کرو ، اس لئے مہر بغیر ذکر کئے بھی نکاح ہو جائے گا ۔ 
ترجمہ :  ( ١٥٨٤)  ایسے ہی اگر اس شرط پر نکاح کیا کہ عورت کے لئے مہر ہی نہیں ہو گا ]تب بھی مہر لازم ہو جائے گا [  
 ترجمہ :  ١  اس عقلی دلیل کی وجہ سے جو میں نے بیان کیا ۔ 
تشریح : ایک شکل یہ ہے کہ نکاح کرتے وقت مہر کا کوئی تذکرہ ہی نہیں آیا ، دوسری شکل یہ ہے کہ مہر کا ذکر کیا اور یہ کہا کہ عورت کے لئے کوئی مہر نہیں ہو گا ، تب بھی نکاح ہو جائے گا،اورمہر لازم ہو گا ۔
وجہ : (١)  عن عبد اللہ فی رجل تزوج امرأة فمات عنھا و لم یدخل بھا و لم یفرض لھا الصداق ؟فقال لھا الصداق کاملا و علیھا العدة و لھا المیراث ۔ اسی حدیث کے دوسرے ٹکڑے میں ۔یا ابن مسعود !نحن نشھد ان رسول اللہ  ۖ قضاھا فینا فی بروع بنت واشق ۔ ( ابو داود شریف ، باب فیمن تزوج و لم یسم لھا صداقا حتی مات ، ص٣٠٥، نمبر٢١١٤نمبر ٢١١٦) اس حدیث میں ہے کہ مہر کے ذکر کئے بھی نکاح ہو جائے گا ۔(٢) اور مہر اس آیت  کی وجہ سے لازم ہو گا جو ابھی گزرا کہ مال کے بدلے تلاش کرو ، اس لئے مہر کا انکار کیا تب بھی مہر لازم ہو گا ۔ (٣) اس آیت میں بھی اس کا ثبوت ہے ۔و آتو النساء صدقتھن نحلة ( آیت ٤، سورة النساء ٤) کہ عورت کو اس کا مہر خوشی سے دو ۔ (٤) اس حدیث میں بھی اس کی تاکید ہے ، ۔ عن سھل بن سعد أن النبی  ۖ قال لرجل : تزوج و لو بخاتم من حدید ۔ ( بخاری شریف ، باب المھر بالعروض و خاتم من حدید ، ص ٩٢١، نمبر ٥١٥٠) اس حدیث میں بھی مہر کا ثبوت ہے ۔ اس لئے مہر کی نفی کی تب بھی نکاح ہو جائے گا اور مہر لازم ہو گا ۔ 
ترجمہ :  ٢  اس بارے میں امام مالک  کا اختلاف ہے ۔ 
 تشریح :   حضرت امام مالک  فر ما تے ہیں کہ مہر کی نفی کر دی تو نکاح نہیں ہو گا ۔

Flag Counter