Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

655 - 689
٢  ولان الہدی ما یُہدٰی الی الحرم لیتقرب بہ فیہ والاصناف الثلٰثة سواء فی ہذا المعنی (١٤٥٠) ولا یجوز فی الہدیا الا ما جاز فی الضحایا)   ١  لانہ قربة تعلقت باراقہ الدم کالاضحیة فیتخصصان بمحل واحد  

ترجمہ:   ٢  اور ہدی اس کو کہتے ہیں جو قربت حاصل کر نے کے لئے حرم بھیجا جائے ، اور تینوں قسمیں اس میں برابر ہیں ۔ 
تشریح :   یہ دلیل عقلی ہے ۔ہدی اس کو کہتے ہیں جس سے حرم بھیج کر قربت حاصل کیا جائے ، اور اونٹ اور گائے اور بکری تینوں سے قربت حاصل کی جا تی ہے اس لئے تینوں ہدی میں شامل ہے ۔ 
ترجمہ:   (١٤٥٠)  قربانی میں جو جانور جائز ہے ہدی میں بھی وہی جائز ہے ۔
ترجمہ :   ١  اس لئے کہ یہ بھی قربت ہے جو خون بہانے کے ساتھ تعلق رکھتا ہے ، قربانی کی طرح ، اس لئے دو نوں ایک ہی محل کے ساتھ خاص ہو گا ۔ 
تشریح :ہدی اور قربانی دو نوں خون بہا کر قربت حاصل کر نے کے لئے ہیں اس لئے قربانی کے لئے جانور میں جو شرائط ہیں وہیں شرائط ہدی میں بھی ہیں ، قربانی میں یہ ہے کہ جانور ثنی ہو اسی طرح ہدی میں بھی ضروری ہے کہ ثنی ہو ، ثنی یہ ہے کہ جانور کو جوانی کے دو دانت آتے ہیں، انکے آنے کے بعد اس کو ثنی کہا جاتا ہے۔اور بھیڑ چھ ماہ کا ہو تو اس کو جذع کہتے ہیں۔ ہدی اور قربانی میں تمام جانور کا ثنی ذبح کیا جائے گا لیکن بھیڑ میں اس کی گنجائش ہے کہ موٹا تگڑا ہو تو جذع یعنی دانت سے پہلے کا جانور بھی کافی ہوگا۔ کیونکہ حدیث میں اس کی خصوصیت وارد ہوئی ہے۔  
وجہ : حدیث میں ہے  عن جابر قال قال رسول اللہ لاتذبحوا الامسنة الا ان یعسر علیکم فتذبحوا جذعة من الضأن  (ابو داؤد شریف ، باب ما یجوز فی الضحایا من السن ج ثانی ص ٣٠ کتاب الضحایا نمبر ٢٧٩٧ ترمذی شریف ، باب فی الجذع من الضأن فی الاضاحی ،ص ٢٧٦ابواب الا ضاحی نمبر ١٤٩٩ مسلم شریف ، باب سن الاضحیة نمبر ٥٠٨٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اور جانوروں میں ثنی ضروری ہے ۔اور بھیڑ میں چھ ماہ کا بچہ جس کو جذع کہتے ہیں وہ بھی کافی ہوگا بشرطیکہ موٹا تگڑا ہو۔  
لغت:  الثنی  :  نیا دانت آیا ہو، بکری دوسرے سال میں قدم رکھے تو ثنی ہوتی ہے۔ گائے ۔بھینس دوسال کے بعد تیسرے میں قدم رکھے تو ثنی ہوتی ہیں۔ اونٹ چار سال پورے کرکے پانچویں سال میں قدم رکھے تو نیا دانت آتا ہے اور ثنی ہوتا ہے۔
اور دوسری شرط یہ ہے کہ ہدی میں کان مکمل کٹا ہوا نہ ہوا اور نہ اس کا اکثر کٹا ہوااور نہ دم کٹی ہوئی اور نہ ہاتھ کٹا ہوااور نہ پاؤں کٹا ہوا اور نہ آنکھ گئی ہوئی اور نہ دبلا اور نہ لنگڑا جو مذبح تک نہ جا سکتا ہو۔  
وجہ:  (١) ہدی اللہ کے بارگاہ میں پیش ہوتی ہے اس لئے اچھا جانور ہو ،عیب دار جانور انسان بھی پسند نہیں کرتا تو اللہ کی بارگاہ میں 

Flag Counter