Deobandi Books

فضل العلم و العمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

8 - 29
ہے اور تنگی ہے چنانچہ ایک مقام پر فرماتے ہیں
وَمَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِی فَاِنَّ لَہ‘ مَعِیْشَۃً ضَنْکًا وَنَحْشُرُہ‘ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اَعْمٰی
جس نے منہ پھیرا میری یاد سے تو اس کو ملتی ہے گزران تنگی کی ۔ اور لائیں گے ہم اس کو قیامت کے دن اندھا۔
اس میں حشر قیامت کے مقابلے میں معیشت ضنک فرمانا دلیل اس کی ہے کہ یہ تنگی عیش قبل قیامت ہے اور قبل قیامت یا عالم برزخ ہے یا دنیا۔ سو آیت میں چونکہ کسی عالم کی تخصیص نہیں ہے اس لیے دونوں کے لئے عام کہا جائے گا برزخ کے ساتھ نہیں ہوگا ۔ خاص کر جب کہ واقعات اس کی تصدیق بھی کرتے ہوں کہ معصیت سے دنیا میں بھی تنگی ہوتی ہے ۔ چنانچہ عنقریب مذکور ہوتا ہے ۔
خلاصہ یہ کہ اطاعت نہ کرنے کی صورت میں دو سزائیں ملیں گی ۔ ایک تو قیامت میں کہ اندھا اٹھایا جائے گا اور ایک دنیا اور برزخ میں کہ تنگی عیش میں وقت بسر ہوگا ۔ تو فراخی اور راحت کا ہونا اسی میں منحصر ہے کہ اطاعت ہو ورنہ برزخ کے علاوہ دنیا میں بھی تنگی ہوگی ۔
راحت واطاعت کا تعلق
اس مقام پر یہ شبہ ہو سکتا ہے کہ ہم تو دیکھتے ہیں کہ جو لوگ نافرمان ہیں وہ بڑے فراخی میں ہیں ۔ سواس کا جواب یہ ہے کہ جس کو آپ فراخی سمجھتے ہیں یہ سب ظاہر اور دیکھنے ہی کی حالت ہے ورنہ اگر حقیقت حال کو دیکھئے تو فی الواقع وہ نہایت تنگی ہے ۔ اس لئے فرماتے ہیں ۔
وَلَا تُعْجِبْکَ اَمْوَالُھُمْ وَاَوْلَادُھُمْ اِنَّمَا یُرِیْدُ اﷲُ اَنْ یُعَذِّبَھُمْ بِھَا فِیْ الدُّنْیَا
اور تعجب نہ کر ان کے مال اور اولاد سے یہی چاہتا ہے اﷲ کہ عذاب کرے ان کو ان چیزوں سے دنیا میں ۔
تواطاعت نہ ہونے کی صورت میںیہ سب لفافہ ہے اور حقیقت میں ایسے شخص کے قلب کے اندر بے حد پریشانی اور تنگی ہوتی ہے اور کسی وقت اس کو چین نہیں ہوتا اس واسطے کہ واقعات کثرت سے غیر اختیاری ہوتے ہیں ۔ اولاد ہے وہ بیمار بھی ہوتی ہے ، مرتی بھی ہے ، خود ان صاحب مال پر بھی مقدمات ہوجاتے ہیں ، مال کی بھی چوری ہوجاتی ہے ۔ اس میں نقصان بھی ہوجاتا ہے ، تکالیف بھی پیش آتی ہیں اور چونکہ تنعم کی زیادہ عادت ہوجاتی ہے اور امور پیش آتے ہیں طبیعت کے خلاف اور کوئی چیز ان کو ہلکا کرنے والی نہیں ہوتی اس لئے ان کو بے حد تکلیف ہوتی ہے ۔ اور اس سے بھی زیاد ہ واضح کرنے کے لیے ایک مثال عرض کرتا ہوں ۔
فرض کیجئے کہ دو آدمیوں کے دو جوان بیٹے مر گئے ۔ اور یہ دونوں شخص سب حالتوں میں مساوی ہیں لیکن صرف فرق اتنا ہے کہ ایک ان میں مطیع خدا ہے اور دوسرا مطیع نہیں بلکہ اسباب دنیا وغفلت میں منہمک ہے ۔ اب دیکھئے کہ 
Flag Counter