Deobandi Books

فضل العلم و العمل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

14 - 29
لگیں تو بظاہر یہ نہایت تکلیف میں ہے لیکن قلب کی یہ حالت ہے کہ جی چاہتا ہے کہ اور دبائے تو اچھا ہے اور اگر محبوب کہے کہ تکلیف ہوتی ہے تو چھوڑدوں تو جواب میں کہے گاکہ   ؎
اسیرت نخواہد رہائی ز بند
شکارت نجوید خلاص از کمند
اور اگر وہ کہے کہ اگر تم کو دبانے تکلیف ہوتو تم کو چھوڑ کر تمہارے اس رقیب کو اسی طرح دباؤں ۔ تو کہے گا   ؎
نہ شود نصیب دشمن کہ شود ہلاک تیغت
سر دوستاں سلامت کہ تو خنجر آزمائی
اور کہے گا  ؎
نکل جائے دم تیرے قدموں کے نیچے 
یہی دل کی حسرت یہی آرزو ہے 
حتّٰی کہ اگر اس کا دم بھی نکل جائے تو اس کے لیے عین راحت ہے ۔ حالانکہ بظاہر یہ نہایت ہی تکلیف میں ہے کہ اگر کسی اجنبی کو جس علاقہ محبت معلوم نہ ہو اس کی خبر ہو تو وہ بہت رحم کھائے اور محبوب سے سفارش کرے لیکن عاشق کو یہ رحم اور سفارش بے رحمی اور عداوت نظر آئے گی کیونکہ جانتا ہے کہ اس سفارش کا اثر یہ ہے کہ محبوب چھوڑ کر ابھی علیحدہ ہواجاتا ہے ۔ اسی طرح جن لوگوں کو خدا تعالیٰ سے تعلق ہو گیا ہے ۔ وہ آپ کی اس خیر خواہی کو کہ ہائے یہ اﷲ والے بڑی مصیبت میں ہیں ان کو اس سے نکلنے کی تدبیر بتلائیں ، نہایت ناگوار سمجھتے ہیں۔
میں نے اپنے استاد علیہ الرحمۃ سے ایک حکایت سنی ہے کہ ایک بزرگ چلے جاتے تھے راستے میں ایک شخص کو دیکھ اکہ زمین پر پڑا ہوا ہے اور تمام بدن زخمی ہورہا ہے غورکر کے دیکھا تو مکھیاں اس شخص کو گھیرے ہوئے ہیں اور اہل اﷲ میں سے ہیں ان کو بہت رحم آیا اور قریب جا کر ادب سے مکھیاں جھلنے لگے کچھ دیر کے بعد ان کو افقہ ہوا تو آپ نے فرمایا کہ یہ شخص کون ہے جو میرے اور محبوب کے درمیان حائل ہورہا ہے ۔ اور فرمایا کہ میری وہ حالت ہے کہ   ؎
خوشا وقتے کہ خرم روزگارے
کہ یارے بر خورد از وصل یارے
محبت کا علاقہ ایسی چیز ہے کہ ناگوار بھی گوارا ہوتا ہے ۔
محبت کی خاصیت اور تقاضا
ایک شخص کا وقعہ لکھا ہے کہ کسی شخص کی محبت کے جرم میں اس کو چابک کی سز دی جارہی تھی ۔ ننانوے چابکوں میں تو آہ نہیں کی اس کے بعد جو ایک چابک لگا ہے تو اس میں بہت زور سے آہ کی ۔ لوگوں نے سبب پوچھا کہنے 
Flag Counter