بدل جاتی ہے۔ دیسی آم لنگڑے آم کی صحبت سے لنگڑا آم بن جاتا ہے اسی طرح اچھی صحبت سے بُرا انسان جلد اللہ والا بن جاتا ہے۔ جب دیسی آم لنگڑا آم بن سکتا ہے تو دیسی دل اللہ والا دل کیوں نہیں بن سکتا؟صحابہ کا لفظ صحبت سے ہے، صحابی کے معنیٰ ہیں نبی کی صحبت پانے والا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحبت یافتہ۔کتنی ہی کتابیں پڑھ لو جب تک اللہ والوں کی صحبت نہیں ہوگی اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح دردِ محبت نہیں ملے گا، لیکن بزرگی کا معیار سمجھ لو۔ بزرگی کا معیار یہ نہیں ہے کہ بزرگ ہوا میں اُڑ جائے یا بغیر کشتی کے پانی پر چلنے لگے، بزرگی اس کا نام نہیں ہے، بزرگی نام ہے اتباعِ سنت کا، اگر سنت کے خلاف زندگی ہے اور وہ ہوا پر بھی اُڑ رہا ہے تو ولی اللہ نہیں ہے۔ مکھی بھی تو ہوا میں اُڑتی ہے پھر مکھی کے ہاتھ پر بیعت کرلو۔ یہ جاننے کے لیے کہ فلاں شخص ولی اللہ ہے یا نہیں،یہ دیکھو کہ جماعت کے ساتھ مسجد میں نماز پڑھتا ہے یا نہیں؟ سنت کے مطابق اُس کا چہرہ ہے یا نہیں؟ اس کے گھر میں شادی بیاہ کس انداز پر ہوتا ہے؟ رسمی، علاقائی، خاندانی، برادری کے رواج پر ہوتا ہے یا نبی کے طریقے پر؟ دیکھو! اس کے گھر میں تصویریں تو نہیں پڑی ہوئیں، بُت تو نہیں رکھے ہوئے ہیں، موم، پتھر، مٹی یا پلاسٹک وغیرہ کے کتّے بلّی والے کھلونے تو نہیں رکھے ہوئے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس گھر میں داخل نہیں ہوئے جس گھر میں تصویریں تھیں، حضرت مائی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے دروازے پر ایک پردہ ٹانگ دیا تھا جس میں تصویریں تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوسکتے جہاں تصویریں ہوں، جب تک یہ تصویریں نہیں ہٹاؤگے نبی اس گھر میں داخل نہیں ہوگا۔ شریعت کے مطابق لین دین نہ ہونا، سودی کاروبار اور رشوت کا گرم بازار،یہ ساری چیزیں شریعت کے خلاف ہیں، اللہ کا ولی وہی ہوتا ہے جو شریعت و سنت پر عمل کرتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر چلتا ہے۔ جن کو ولی بنانا ہے اس اللہ نے قرآنِ پاک میں فرمادیا:
اِنۡ اَوۡلِیَآؤُہٗۤ اِلَّا الۡمُتَّقُوۡنَ21؎
میرے ولی صرف وہ ہیں جو گناہ نہیں کرتے یعنی جو میری اور میرے رسول کی نافرمانی نہیں
_____________________________________________
21؎ الانفال: 34