Deobandi Books

اصلی پیری مریدی کیا ہے ؟

44 - 58
آپ کو ملیریا بخار چڑھ گیا،تو کیا آپ ڈاکٹر کے بیٹے سے جو آلو سبزی بیچتا ہے یا ڈپٹی سیکریٹری ہے یا ایم ایس سی ہے اس سے آپ علاج کرائیں گے؟ کوئی آپ سے لاکھ کہے کہ اس سے انجکشن لگوالیجیے تو آپ لگوائیں گے انجکشن؟ کہیں گے یہ تو جان سے مار دے گا، کیوں کہ اس کا ابّا ڈاکٹر تھا یہ تو نہیں ہے۔ میں اپنا جسم اس کے سپرد نہیں کرسکتا، اپنی جان اس کے سپرد نہیں کرسکتا،لیکن آج ایمان سپرد کیا جارہا ہے کہ صاحب خاندانی پیر ہے، نماز روزہ نہیں کرتا تو کیا ہوا۔ دوستو! رونے کا مقام ہے کہ تم اپنی جان و جسم کو خاندانی ڈاکٹر کے بیٹے کے جو ڈاکٹر نہیں ہے اُس کے حوالے نہیں کرتے،لیکن اپنے دین و ایمان کو چکربازوں اور لٹیروں کے حوالے کردیتے ہو۔
بہرحال خوب سن لو! پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی۔ ہم منوانا نہیں چاہتے کہ آپ ضرور ہماری بات مان لیں، مگر میں آپ کی محبت میں یہ بات پیش کررہا ہوں کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ یہ پوچھیں گے کہ تم نے ہمارے پیغمبر کی کن کن سنتوں پر عمل کیا؟ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے متعلق سوال کریں گے۔ یہ نہیں پوچھیں گے کہ تمہارا خاندانی پیر کیا کرتا تھا؟ تم نے بیڑی پی یا نہیں؟ تمہارا خاندانی پیر جو بیڑی پیا کرتا تھا، تم نے اُس کی اتباع کی یا نہیں؟ اس کے طریقے پر چلے یا نہیں؟ تمہارا پیر چرس پیتا تھا تم نے کیوں چرس نہیں پی؟ کیوں نشہ نہیں کیا؟ سٹہ کا نمبر تمہارا پیر بتاتا تھا،یہ شعبدہ بازی تم نے کیوں نہیں سیکھی؟ بلکہ اگر مرید بھی یہ حرکتیں کرے گا، چرس اور شراب پیے گا، سٹہ کھیلے گا، نماز روزہ نہیں کرے گا تو اس کی بھی پٹائی ہوگی۔ اللہ تعالیٰ پوچھیں گے کہ تم نے نماز سنت کے مطابق پڑھی یا نہیں؟وضو سنت کے مطابق کیا یا نہیں؟ روزے رکھے یا نہیں؟ جب لباس یا جوتا پہنتے تھے تو اُس وقت نبی کی سنت یاد آتی تھی؟یہ تو آج کل کوئی سننے کے لیے تیار نہیں، کہتے ہیں کہ یہ تو مولویوں کا راستہ ہے، آپ بتائیے کہ مولوی کا راستہ ہے یا نبی کا راستہ ہے؟ مولوی قانون بتاتا ہے بناتا نہیں۔ ہاں! کوئی حوالہ نہ دے، بغیر قرآن و حدیث کے حوالے   کے بات کرے تو نہ مانیے، ہم تو  کتاب کا حوالہ دے رہے ہیں، بخاری شریف کے، مسلم شریف کے حوالوں سے بات پیش کررہے ہیں۔ پھر یہ کہ میری آپ سے کوئی پُرانی دُشمنی نہیں کہ میں آپ کو غلط راستے پر لگادوں یا ہم نذرانے والے پیر نہیں کہ آپ ہم کو کچھ دے دیں گے  یا میرا مکان سجادیں گے، مجھے کچھ نہیں چاہیے، مجھے تو دل سجانا چاہیےاللہ کی محبت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اولیاء اللہ کی پہچان 7 1
3 مرید کے دل میں شیخ کی عظمت کی مثال 8 1
4 علماء کو شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 9 1
5 عارضی چراغ سے دائمی چراغ جلتا ہے 9 1
6 اصلی مرید اور اصلی پیر کون ہے؟ 11 1
7 رازِلَا اِلٰہَ 12 1
8 صحبتِ اہل اللہ کی ضرورت کی دلیل 13 1
9 اللہ کے عاشقوں کا مقام 14 1
10 حضرت حافظ شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 15 1
11 کشف بندے کے اختیار میں نہیں ہے 16 1
12 جعلی پیر کے کشف کا بھانڈا پھوٹ گیا 17 1
13 کعبہ شریف میں نماز پڑھنے کا دعویٰ کرنے والے پیر کا حشر 18 1
14 ایک کانے کا دعوائے خدائی 18 1
15 دعوائے خدائی کرنے والے کو ایک عالم کا منہ توڑ جواب 19 1
16 ایک جعلی پیر کی مکّاری کا واقعہ 19 1
17 اصلی مرید وہ ہے جس کی مراد اللہ ہو 20 1
18 حضرت سفیان ثوری رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت 23 1
19 غفلت کا ایک مجرّب علاج 23 1
20 دین کے لیے صحابہ کی محنت کی ایک ادنیٰ مثال 24 1
21 موت کی تیاری کا وقت 25 1
22 دونوں جہاں میں آرام سے رہنے کا طریقہ 25 1
23 انسان کا سب سے بڑا دُشمن 27 1
24 گناہوں سے دل بہلانا حماقت ہے 29 1
25 چین صرف اللہ کی یاد میں ہے 30 1
26 تعلق مع اللہ کی بے مثل لذت کی دلیل 30 1
27 دین کس سے سیکھیں؟ 31 1
28 اللہ والے کون ہیں؟ 31 1
29 جانشینی کا فتنہ 32 1
30 جعلی پیروں کا فریب 33 1
31 قوالی کے حال کا چشم دید واقعہ 35 1
32 ساز اور باجا بے ایمانی پیدا کرتا ہے 36 1
33 ہر گناہ مضر ہے 36 1
34 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین کی پہچان 37 1
35 حضرت پیر محمد شاہ سلونی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ 38 1
36 جعلی گدّی نشین کا حال 39 1
37 بعض جعلی پیروں کے چشم دید واقعات 41 1
38 اولیاء اللہ کی عظمت 43 1
39 خاندانی پیری اور جانشینی کی لعنت 43 1
40 جعلی خانقاہوں کی حالتِ زار 46 1
41 ولایت اور بزرگی کا معیار 46 1
42 شیطان کی ایک مہلک ایجاد 49 1
43 عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضی اللہ عنہم سے سیکھو 49 1
44 درود پڑھنا عین ایمان ہے 50 1
45 ہم اور ہمارے بزرگ ہر گز وہابی نہیں 51 1
46 ایصالِ ثواب کا مسنون طریقہ 52 1
47 فاتحہ اور نذر و نیاز کی حقیقت 53 1
48 ایک پیٹو مولوی کی مُردوں سے لڑائی 54 1
49 فاتحہ چوری ہوگئی 55 1
50 ایصالِ ثواب کے متعلق ایک ضروری اصلاح 55 1
51 درود شریف پڑھنے کی تلقین 56 1
Flag Counter