ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
ایں درگہ مادر گہ نو میدی نیست صد بار اگر توبہ شکستی باز آ ( یہ ہماری بارگاہ نا امیدی کی بارگاہ نہیں ہے سو بار بھی توڑ چکے ہو تو بھی باز آجاؤ توبہ کرلو ) بلکہ اسی ترک توبہ ہی کی وجہ سے ہم کو معاصی پر زیادہ جرآت ہوگئی ہے کیونکہ جو شخص توبہ کرتا رہے گا اس کے دل میں عظمت خداندی کسی نہ کسی درجہ میں ضرور باقی رہے گی - یہ بڑا سبب ہے معاصی سے رک جانے کا بر خلاف اس شخص کے جو کبھی توبہ نہ کرے گا - وہ خدا کو بالکل بھول جائے گا اور جب اس کی عظمت پیش نظر نہ ہوگی تو جو کچھ بھی اس سے ہوجاوے بعید نہیں - عشرہ اخیرہ میں جو منکرات کئےجاتے ہیں ان کی اصلاح اس عشرہ اخیرہ میں اکثر مساجد میں قرآن شریف ختم ہوتا ہے اور اس میں اکثر لوگ پڑھنے والوں کو کچھ دیا کرتے ہیں سو /1 یہ لینا چھوڑ دو - دوسرے اکثر مساجد میں ختم کے دن شیرینی تقسیم ہوتی ہے اس میں جو گڑ بڑ ہوتی ہے سبھی جانتے ہیں اور ان گڑ بڑوں کی وجہ سے جو شرعی قباحتیں اس میں پیدا ہو جاتی ہیں ان کو بھی متعدد مرتبہ بیان کیا گیا ہے /2 اس وقت صرف اتنا کہا جاتا ہے کہ اس کے مفاسد پر نظر کر کے اس کو بھی چھوڑ دو دیکھو اس کی بدولت بیچارے بعض غرباء پر سخت بار ہو جاتا ہے اس انتظام کے متعلق بعض غریب جولا ہوں نے شکریہ میں یہ کہا کہ ہم بہت ممنون ہیں کیونکہ ہم کو چندہ دینے کی مصیبت سے بچالیا - معلوم ہوا کہ لوگوں پر چندہ لینے سے بار ہوجاتا ہے - بتلایئے یہ کیونکہ جائز ہوگا - بعض رئیسوں نے مجھ سے کہا کہ آپ غریبو﷽ کو منع کیجئے لیکن امیروں کو منع کرنے کی ضرورت نہیں حالانکہ یہ ضیال بالکل لغو ہے اس لئے کہ اگر امیروں نے نہ چھوڑا تو شرم و حجاب کی وجہ سے غربا سے چھٹنا بہت مشکل ہے اور اگر امیروں نے چھوڑ دیا تو غریبوں کو چھوڑنا کچھ مشکل نہیں - بعض مساجد ایسی بھی ہیں کہ ان میں چندہ سے شرینی تقسیم نہیں ہوتی لیکن وہاں دوسری خرابیاں ہوتی ہیں مثلا ریاؤ نمود کے لئے تقسیم کرنا عوام الناس اور بچوں کے ہجوم سے مسجد کی بے حرمتی ہونا لڑکوں کا حصہ مانگنے میں بلا وجہ ٹپنا - غرض اس قسم کی بہت سی خرابیاں ہیں کہ زیرک آدمی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 قرآن بیچنا اور یہ لینا دینا دونوں بڑا گناہ ہیں /2 حضرت کی کتاب اصلاح الرسوم میں سب کی تفصیل ہے -