ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
و جمال اس ناک نہ ہونے سے کالعدم ہے - اور عقلاء اس کو ہرگز حسین نہ سمجھیں گے ایسے ہی کم لوگوں کا دین ہے کہ دو چار باتیں اسلام کی لے کر سمجھتے ہیں کہ ہم دیندار ہیں تو ایسے دنیداروں ی نسبت یہ وعدہ نہیں ہے - اگر کوئی پورا دیندار ہو ایمان اور عمل اس کا کامل ہوتو میں دعویٰ کرتا ہوں کہ اس کو مزیدار زندگی عطا ہوتی ہے - بلکہ کامل اطاعت / 1 کے پاس تک پریشانی نہیں آتی - اطاعت / 2 کاملہ یہ ہے کہ ظاہر و باطن دونوں درست ہوں اطاعت کاملہ میں ایک جزو اور بھی قابل تنبیہ ہے وہ یہ کہ اطاعت کاملہ کے معنی یہ سمجھتے ہیں کہ بس ظاہر درست کرلیں یعنی صوم وصلٰوۃ حج و زکٰوۃ و معاملات کی پابندی کرلیں بس کامل فرمانبردار ہوگئے خواہ اخلاق کسی درجہ میں ہوں تو یاد رکھنا چاہیے کہ ایسا شخص بھی کامل دیندار نہیں ہے کامل دیندار وہ ہے جس کا ظاہر اور باطن دونوں آراستہ ہوں واللہ ہم میں جو دیندار کہلاتے ہیں ان میں سے بہت لوگوں کی حالت یہ ہے السنتھم احلیٰ من السکر و قلوبھم قلوب الذئاب ( زبانیں تو ان کی شکر سے زیادہ میٹھی ہیں اور دل ان کے بھیڑیوں کے سے دل ہیں حدیث ) نماز کے بھی جماعت سے پابند ہیں روزے کا بھی اہتمام ہے داڑھی بھی بڑھائی ہے نیچا کرتہ ہے غرض تمام وضع شرعی سے آراستہ ہیں لیکن اخلاق کے اعتبار سے صفر ہے قلب میں کبر عجب / 3 حقد غصب / 4 وغیرہ کی بلائیں موجود ہیں - تواضع حقیقت میں یہ ہے کہ آدمی اپنے نفس کو سب سے کم سمجھے نہ صرف یہ کہ ہر ایک کے سامنے نرمی سے پیش آوے اور بعضے ایسے ہیں کہ متکبر ہیں لیکن اپنے کو متواضع / 6 سمجھتے ہیں حالانکہ وہ تواضع کی حقیقت ہی سے واقف نہیں جیسے ایک شخص کریما پڑھتے تھے اس میں تواضع کا بیان آیا استاد نے پوچھا کہ تواضع جانتے ہو کہ کیا شے ہے - کہنے لگے کہہ تواضع یہی ہے کہ کوئی اپنے گھر آئے اس کو حقہ پان دیدیا س کو کھانا کھلا دیا اس کی آؤ بھگت کرلی آج کل بڑے بڑے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 پوری فرمانبرداری کرنے والے / 2 پوری فرمانبرداری / 3 خود پسند / 4 کینہ / 5 اپنی ذات یعنی خود کو / 6 تواضع وانکساری والا