ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
تم لوگ لکھے پڑھے اور حضرت حاجی صاحب ظاہرا اتنا لکھے پڑھے بھی نہیں پھر ان کے پاس کیا چیز ہے جو تمہارے پاس نہیں ، میں نے کہا کہ حضرت میں اور ہم میں فرق ہے کہ جیسے ایک شخص تو وہ ہے کہ جس کو مٹھائیوں کی فہرست یاد ہے مگر اس نے کبھی کھائی نہیں اور ایک وہ شخص ہے کہ اس کو نام تو ایک مٹھائی کا بھی یاد نہیں مگر کھائی ہیں سب یہی فرق ہے ہم میں اور حاجی صاحب میں ہم اہل الفاظ ہیں اور وہ اہل معنی اور ظاہر ہے کہ اہل الفاظ محتاج ہو گا اہل معنی کا نہ کہ برعکس ۔ مولانا شیخ محمد اور نواب صدیق حسن خان ( ملفوظ 637 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مولانا شیخ محمد صاحب نواب صدیق حسن خان صاحب کو مولوی نہیں کہتے تھے مگر فرماتے تھے کہ منشی اعلی درجہ کے ہیں ۔ خشک لوگ ، اہل معنی کو کیا جانیں ؟ ( ملفوظ 638 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ خشک لوگ بے چارے اہل معنی کی کیا قدر جانیں اس راہ ہی سے نہیں گزرے کسی نے حضرت امام احمد حنبل رحمہ اللہ سے پوچھا کہ بشرحافی ایک امی شخص ہیں آپ عالم ہو کر ان کے کیوں معتقد ہیں انہوں نے فرمایا ہم کتاب کے عالم ہیں وہ صاحب کتاب کے عالم ہیں اس سائل نے کہا میں ان سے کچھ مسئلے پوچھتا ہوں امام نے منع فرمایا مگر اس شخص نے نہ مانا اور دو مسئلے پوچھے ایک یہ کہ اگر نماز میں خطرات آنے سے سہو ہو جائے کیا حکم ہے فرمایا ایسے قلب کو سزا دینی چاہئے کہ خدا کے سامنے کھڑا ہو کر خطرات کو جگہ دیتا ہے جس سے سہو ہوتا ہے پھر دوسرا مسئلہ پوچھا کہ زکوۃ کا کیا حکم ہے کتنے مال میں کتنی زکوۃ ہماری یا تمہاری عرض کیا کہ حضرت دونوں فرما دیجئے فرمایا کہ تمہاری زکوۃ تو یہ ہے کہ جب نصاب کے مالک ہو جاؤ تو سال گزرنے پر چالیسواں حصہ دے دو اور ہماری زکوۃ یہ ہے کہ اتنا مال ہی نہ ہونے پائے جس کی زکوۃ دی جائے اور اگر اتفاقا ہو جائے تو وہ سب مال دے اور اسی قدر اور کما کرجرمانہ میں دے سائل اس قدر متاثر ہوا کہ سوال ہی پر نادم ہوا ۔ تصوف کی کتابیں منتہی کے لئے ہوتی ہیں ( ملفوظ 639 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تصوف کی کتابیں منتہی کے واسطے ہیں مبتدی کے