ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
27 رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنبہ آج کل کے اخبار فساد کی جڑ ہیں ( ملفوظ 14 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل اخباروں میں بڑی گڑبڑ ہے ، قریب قریب عدل کا تو نام ہی نہیں ملک میں فساد کا اصل ذریعہ یہ ہی اخبار بنے ہوئے ہیں ۔ بلا تحقیق واقعات کا مشتہر کر دینا تو ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے ۔ ایک صاحب کہنے لگے کہ اخبار اگر حدود میں رکھا جائے تو خبریں تو سب حذف ہو جائیں ۔ میں نے کہا غلط ہے اگر ہمارے سپرد کر دیا جاوے تو حدود ہی میں رہے گا صرف ایک دو خبر الگ کر دینی پڑیں گی مگر اکثر کو باقی رکھیں گے اس پر ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت آج کل تو خریدار اسی مذاق کے ہیں ۔ اگر حدود کی رعایت کے ساتھ اخباری خبریں شائع ہوں تو غالبا پسند بھی نہ کریں ۔ اس پر فرمایا کہ واقعی اکثر خریدار از خردار بالدال ہو گئے اس ہی لئے خروار بالواؤ بن گئے ۔ جھوٹ بولنے پر پٹائی ( ملفوظ 15) ایک طالب علم نے جن کو قرض ادا کرنے کی تاکید کی گئی تھی ۔ حضرت والا کی خدمت میں ایک رقعہ پیش کیا کہ میرے ذمہ جو فلاں شخص کے چار روپیہ تھے وہ میں نے دیدئیے ہیں ۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ صرف دو روپے دیئے ہیں اس جھوٹ بولنے پر حضرت والا نے فرمایا کہ یہاں سے چلے جاؤ یہاں ایسے جھوٹوں کا کام نہیں وہ نہیں گیا ۔ فرمایا کہ اگر نہ جاؤ گے پٹو گے ، کئی مرتبہ فرمایا لیکن وہ نہیں گیا چناچہ پٹا ۔ فرشتوں کو دیکھ کر مرغ کا بولنا ضروری نہیں ( ملفوظ 16 ) ایک صاحب نے تعجب سے سوال کیا کہ حضرت سنا ہے کہ مرغا فرشتوں کو دیکھ کر بولتا ہے ، کیا فرشتے اس کو مکشوف ہوتے ہیں ؟ فرمایا کہ ہاں انکشاف کا ہونا کیا بعید ہے مگر یہ ضروری نہیں کہ ہر بار بولنے کا یہی سبب ہو یہ بھی ممکن ہے کہ کبھی طبعی طریق پر بولتا ہو ۔ اس پر فرمایا کہ یہ تحقیق تو ہو گئی اور وہ مرغا جس وجہ سے بھی بولتا ہو مگر میں پہلے آپ کو اس