ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
متعلق بعض ہندوؤں کا یہ کہنا کہ ان کا کیا مسلمان اور کیا ہندو اس کہنے کا واقعہ یہ ہے کہ مولانا سے اکثر لوگ تبرک مانگتے تو مولانا نے ایک چورن کی گولیاں ایک بنئے کو بنوا دی تھیں جو کوئی تبرک مانگتا ، فرماتے وہ گولیاں خرید کر دم کرا لو ۔ چنانچہ بعض اوقات ہندو بھی دم کرانے لاتے تو چونکہ مولانا پر اکثر اوقات جذب غالب رہتا تھا اس لیے کبھی تو دم کر دیتے اور بعض مرتبہ تھوک دیتے اور اس سے ہندوؤں کو ذرہ برابر بھی ناگواری نہ ہوتی تھی ایسے لوگوں سے بعض غیر معتقد ہندوؤں نے بطور اعتراض کے کہا کہ تم مسلمان کا تھوک کھاتے ہو اس پر ان معتقدین نے جواب دے دیا تھا کہ ان کا کیا ہندو کیا مسلمان ۔ دوستوں کی محبت سرمایہ نجات ( ملفوظ 332 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت ہمارے پاس تو یہی ایک سرمایہ ہے کہ دوستوں کو محبت ہے اسی سے امید ہے کہ شاید آخرت میں نجات ہو جائے اور کچھ بھی نہیں ۔ 16 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس بعد نماز جمعہ اکیلے بہنوئی کے ساتھ جانا جائز نہیں ( ملفوظ 333 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ فلاں بی بی بیعت کے لیے یہاں پر آنا چاہتی ہے اگر اجازت ہو تو دریافت فرمایا کہ ہمراہ کون آئے گا ، عرض کیا کہ میں ہمراہ آؤں گا ، وہ شخص اس بی بی کا بہنوئی تھا ، فرمایا کہ اکیلی عورت کا بہنوئی کے ساتھ آنا شریعت میں جائز نہیں اور کوئی عورت بھی ہمراہ آئے گی ۔ عرض کیا کہ میری والدہ آ جائیں گی ، فرمایا کہ یہ ٹھیک ہے اب کہی کام کی بات ، اب آنے کی اجازت ہے ۔ ان سے کہہ دینا کہ فلاں دن دس بجے دن کے قریب آؤ ، کھانا کھا کر آؤ اور اگر اس وقت کسی وجہ سے بیعت نہ کر سکوں تو شب کو ٹھہرو مگر اپنا انتظام ٹھہرنے کا خود کرنا ہو گا ، شب کا کھانا ساتھ لانا ہو گا ، ان شرائط کے ساتھ آ سکتی ہو یہ سب باتیں تفصیل سے کہہ دینا اگر زبانی یاد نہ رہیں تو ایک پرچہ پر بطور یاداشت لکھ لو اگر اس کے خلاف ہوا تو آپ ذمہ دار ہوں گے میں ذمہ دار نہ ہوں گا ۔ صاف بات ہے اسی سلسلہ میں فرمایا کہ آج کل پیروں نے اصول چھوڑ دیئے وصول پر پڑ گئے اس لیے نفع دینی کا حصول نہیں ہوتا ۔