ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
بولنے کی وجہ پوچھتا ہوں ، آپ کو بیٹھے بٹھلائے کیا نظر آیا جو آپ ایک غیر ضروری سوال لے کر چلے ، کیا خاموش بیٹھا رہنا ، آپ کے نزدیک گناہ ہے ، عرض کیا کہ غلطی ہوئی معافی چاہتا ہوں ہوں فرمایا کہ معافی کو تو معاف کر چکا ، خدانخواستہ انتقام تھوڑا ہی لے رہا ہوں مگر کیا متنبہ بھی نہ کروں آخر جواب تو ملنا چاہیے ۔ آخر اس سوال میں اور اس تحقیق میں حکمت کیا ہے اس کے نہ معلوم ہونے پر کیا نقصان تھا اور معلوم ہونے پر کیا نفع ہوا ، ان صاحب نے اس پر کوئی جواب نہ دیا ، فرمایا کہ کیا گیا ، آپ لوگوں کو خواہ مخواہ بے ضرورت کلام کرنا اس وقت کے اس سوال سے آپ کی بے حد طبیعت منقبض ہوئی اس ہی لیے آنے والوں کے ساتھ شرط لگا دیتا ہوں کہ یہاں پر زمانہ قیام میں مکاتبت مخاطبت نہ کی جائے جہاں کسی کے ساتھ رعایت کی وہی سر چڑھ جاتا ہے یہ رعایت کا نتیجہ نکلتا ہے ۔ ( انا للہ و انا الیہ راجعون ) پٹھانوں کی شرافت ( ملفوظ 17 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہاں کے اطراف کے پٹھان نہایت خوش اعتقاد اور سب ہی بزرگوں کے خادم رہے ہیں ، ایک شخص نے یہ شرارت کی کہ بہشتی زیور لے کر بستی بستی پھرا ، پٹھانوں کو دکھلاتا ہوا کہ دیکھو ! اس میں لکھا ہے کہ مغل پٹھان شیخ سید کی ٹکر کے نہیں ۔ گویا ان کو اشتعال دلاتا تھا مگر سب نے بالاتفاق یہی جواب دیا کہ وہ اپنے گھر سے نہیں کہتے جو اللہ رسول کا حکم ہے ۔ وہ لکھتے ہیں اور بیان کرتے ہیں اس میں کسی کو چون و چرا کی گنجائش نہیں واقعی یہ شرافت کی بات ہے غیر شریف تو خدا معلوم کیا سمجھ بیٹھتے ۔ علماء کافر بتاتے ہیں ، بناتے نہیں ہیں (ملفوظ 18) آج کل علماء پر اعتراض کیا جاتا ہے کہ علماء لوگوں کو کافر بناتے ہیں ۔ میں کہا کرتا ہوں کہ ایک نقطہ تم نے کم کر دیا ہے ۔ اگر ایک نقطہ اور بڑھا دو تو کلام صحیح ہو جائے وہ یہ کہ وہ کافر بتاتے ہیں ( بالتاء) بناتے نہیں ( بالنون ) بنانے کے معنی کی تحقیق کر لو ، وہ اس طرح آسان ہے کہ یہ دیکھ لو کہ مسلمان بنانا کس کو کہتے ہیں اسی کو تو کہتے ہیں کہ یہ ترغیب دی جائے کہ تو مسلمان ہو جا تو اسی قیاس پر کافر بنانے کے معنی کفر کی تعلیم و ترغیب ہوں گے تو کیا