Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013

اكستان

7 - 64
تھا حضرت عمر  وہاں سے گزرے اُنہوں نے سلام کیا اِن کو، سلام کرنا تو سنت ہے اَور جواب دینا واجب ہے ۔تو کہتے ہیں کہ میں اَیسا منہمک تھا(خیالات میں) کہ مجھے نہ اُن کے گزرنے کا پتہ چلا نہ اُن کے سلام کا پتہ چلا، آپ غور کریں تو ایسے حالات بعض اَوقات گزرتے ہیں اِنسان پر اِنہماک کے مشغولیت کے کہ اُس کے آگے سے کوئی گزر بھی جائے تو پتہ ہی نہیں چلتاکہ کوئی گزرا ہے وہ اَپنے دَھیان میں اِتنا مستغرق ہوتا ہے کہ اُسے خبر نہیں ہوتی تواَپنا فرماتے ہیں کہ یہ حال تھا کہ میں بیٹھا ہوا تھا حضرت عمر   آئے گزرے آگے سے، سلام کیا جواب کی مجھے خبر ہی نہیں ،معلوم ہوا کہ نہ یہ آنکھیں دیکھتی ہے نہ      یہ کان سنتے ہیں بلکہ کوئی اَور طاقت ہے جو سنتی ہے اَور دیکھتی ہے ،وہ طاقت اگر کسی طرف متوجہ ہوجائے  تو پھر یہ آنکھیں بھی بیکار اَور کان بھی بیکار،نہ کانوں میں آواز گویا سنائی دے گی اَور نہ آنکھوں کا کام ہوگا  کہ کیا ہو رہا ہے۔ 
یہ ایک بڑی بد سلوکی کی بات تھی کہ وہ سلام کریں مجھے میں جواب ہی نہ دُوں ،سلام کا بھی جواب نہ دیا  فَاشْتَکٰی عُمَرُ اِلٰی اَبِیْ بَکْرٍ تواُنہوں نے جا کر گلہ کیا حضرت اَبو بکر رضی اللہ عنہ سے  کہ یہ کیا ہوا ہے  ؟  ثُمَّ اَقْبَلَا   پھر یہ دونوں میرے پاس آئے اَور دونوں نے سلام کیا تو اَبو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا  مَا حَمَلَکَ عَلَی اَنْ لَّا تَرُدَّ عَلَی اَخِیْکَ عُمَرَ سَلَامَہ یہ کیا بات ہوئی ،اِن کو سلام کا جواب  نہ دینے پر کس چیز نے آپ کو اُبھارا یہ تو گویا خفگی کی علامت ہے بہت زیادہ، کیا چیز پیش آئی  قُلْتُ مَا فَعَلْتُ  میں نے کہا میں نے تو یہ نہیں کیا اَیسا ہوا ہی نہیں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بخدا تم نے اَیسا کیا ہے  بَلٰی وَاللّٰہِ لَقَدْ فَعَلْتَ اَب یہ بات تو بہت ہی بری بات ہے کہ وہ کہے میں نے کیا ہی نہیں ایسے، ہوا ہی نہیں ایسے، دونوں میں تضاد ہے ٹکراؤ ہے دو نوں میں اَیسا ٹکراؤ ہے کہ دونوں میں سے ایک جھوٹا ہے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے قسم کہا کھا کر کہا کہ  بَلٰی وَاللّٰہِ لَقَدْ فَعَلْتَ۔
قَالَ قُلْتُ وَاللّٰہِ مَاشَعَرْتُ اَنَّکَ مَرَرْتَ وَلَا سَلَّمْتَ کہتے ہیں کہ میں نے پھر قسم کھا کر کہا مجھے کچھ بھی پتہ نہیں چلا کہ آپ گزرے ہیں سلام کیا ہے یا نہیں کیا کچھ پتہ نہیں مجھے کوئی خبر نہیں خبر ہی  نہیں کچھ اِحساس ہی نہیں ہوا اِس کا ۔تواَبوبکر رضی اللہ عنہ سمجھ گئے کہ یہ حالت ہے کیونکہ اَور صحابہ کرام 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جھوٹے نبی کا فتنہ : 6 2
4 عیسائیوں کی طرف سے حملے : 6 2
5 حضرت عثمان کی کیفیت : 6 2
6 نجات کا مدار کیا ہے ؟ 8 2
7 اِسلام پوری دُنیا میں پھیل کر رہا : 9 2
8 فرانس کا سکہ اَور کلمہ ٔطیبہ : 10 2
9 چین کے حاکم کو دعوت نامہ : 10 2
10 صدیوں اِسلام دُنیا کی واحد سپر پاور رہا : 10 2
11 اِسلام کی راہ میں حکمران رُکاوٹ ہیں : 11 2
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٥ 13 1
13 حضرت سیّد اَحمد شہید نور اللہ مرقدہ 13 12
14 قسط : ٢٥ پردہ کے اَحکام 29 1
15 فیشن پرستی : 29 14
16 دُوسری قوموں کا لباس اَور فیشن اِختیار کرنا عقل و نقل کی روشنی میں : 30 14
17 شرعی دلیل : 31 14
18 تشبہ یعنی دُسری قوموں کے طور طریق اِختیار کرنے کے شرعی اَحکام : 33 14
19 تشبہ ختم ہوجانے کی پہچان : 33 14
20 ضروری تنبیہ اَز مرتب : 34 14
21 دُوسری قوموں کے نئے نئے فیشن اِختیار کرنا : 35 14
22 قسط : ٢١سیرت خُلفَا ئے راشد ین 37 1
23 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 37 22
24 فاروقِ اَعظم کے گشت کے چند واقعات : 37 22
25 نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 44 1
26 تھرڈ پارٹی اِنشورنس، جبری : 44 25
27 گلدستۂ اَحادیث 50 1
28 سجدہ سات اَعضاء پر اَور رفع یدین سات مقامات پر کیا جائے : 50 27
29 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 53 1
30 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 54 27
31 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 56 27
32 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 56 27
33 پہلے کچھ کھا کمالیں : 57 27
34 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 58 27
35 پہلے والدین کو حج کرانا : 58 27
36 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 58 27
37 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 59 27
38 اپنی شادی کا بہانہ : 59 27
39 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 60 27
40 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
41 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
42 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 61 27
43 بقیہ : نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 61 25
44 اَخبار الجامعہ 62 1
45 وفیات 63 1
Flag Counter