Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2009

اكستان

27 - 64
 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 								 قسط  :  ١٠
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا
(  حضرت مولانا محمد عاشق الٰہی صاحب بلند شہری  )
 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہانے سلسلۂ کلام جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ آ نحصرت  ۖ  اپنی اِس مجلس سے اُٹھے بھی نہ تھے اَور گھر والوں میں سے کوئی گھر سے باہر نہیں نکلا تھا کہ آپ پر وہ کیفیت  طاری ہوئی جو نزول ِوحی کے وقت ہوا کرتی تھی جس سے سردی کے زمانے میں آپ  ۖ  کی پیشانی مبارک سے پسینہ پھوٹنے لگتا تھا ۔جب یہ کیفیت رفع ہوئی اور اُس وقت جو وحی اللہ جلّ شانہ' نے بھیجی وہ پوری ہوئی تو حضرت رسول کریم  ۖ نے ہنستے ہوئے سب سے پہلا کلمہ جو فرمایا وہ یہ تھا  یَا عَائِشَةُ اِحْمَدِی اللّٰہَ اَمَّا اللّٰہُ فَقَدْ بَرَّأَ کِ  یعنی اے عائشہ ! اللہ کی تعریف کرو اللہ تعالیٰ نے تمہیں بری کر دیا ۔
میرے والدین نے کہا کھڑی ہو جائو اور آنحضرت  ۖ کے پاس حاضر ہو اور آپ کا شکریہ ادا کرو۔ اُس وقت میں بہت زیادہ  غصّہ میں تھی ،میں نے کہا کہ میں اِس معاملے میں نہ آپ  ۖ کے پاس حاضر ہوتی ہوں نہ اللہ کے سوا کسی  کا احسان مانتی ہوں میں صرف اپنے رب کا شکر ادا کر تی ہوں اُسی نے میری براء ت نازل فرمائی ہے، نہ میں آپ  کی تعریف کرتی ہوں نہ آپ لوگوں کی تعریف کرتی ہوں۔ آپ لوگوں نے تو بات سن کر اِس کی مخالفت کی ہی نہ تھی ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی برا ء ت کے    سلسلہ میں سورۂ نور کی دس آیات نازل ہوئیں جو اِس سورت کے دُوسرے رکوع سے شروع ہیں جن میں پہلی آیت یہ ہے  :
اِنَّ الَّذِیْنَ جَآئُ وْا بِالْاِفْکِ عُصْبَة مِّنْکُمْ لَاتَحْسَبُوْہُُ شَرًّا لَّکُمْ بَلْ ھُوَ خَیْرلَّکُمْ لِکُلِّ امْرِیٍٔ مِّنْھُمْ مَااکْتَسَبَ مِنَ الْاِثْمِ وَالَّذِیْ تَوَلّٰی کِبْرَہ مِنْھُمْ لَہ عَذَاب عَظِیْم ۔(سُورہ نور   آیت ١١)
'' جن لوگوںنے یہ تہمت لگائی وہ تمہارے اَندر ایک چھوٹا سا گروہ ہے ۔ تم اِس بہتان کو اپنے حق میں بُرا نہ سمجھو بلکہ یہ(انجام کے اعتبار سے ) تمہارے حق میں بہتر ہی بہتر ہے ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
4 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 3
5 علمی مضامین 15 1
6 بیس رکعت تراویح اَور اُس کے دلائل 15 5
7 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 27 1
8 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 27 7
9 وفیات 31 1
10 تربیت ِ اَولاد 34 1
11 زچہ (بچہ کی ماں ) کے غسل میں تاخیر اَور نماز میں کوتاہی : 34 10
12 متعین اَوقات میںزچہ کی تین مرتبہ نہلانے کی رسم 34 10
13 غسل کے وقت عورتوں کا جمع ہونا : 35 10
14 غسل کے وقت دھوم دھام اَور ناچ گانا : 35 10
15 غسل کے وقت ستر اَور پردہ پوشی کی ضرورت 35 10
16 اَچھوانی اَورسٹھورا وغیرہ تقسیم کرنے کو ضروری سمجھنا : 36 10
17 پیدائش کی خبر نائی کے ذریعہ پہنچانے کی رسم : 36 10
18 چند ضروری تنبیہات : 36 10
19 محرم الحرام کی فضیلت 37 1
20 منکراتِ مروجہ کی مذمت 37 1
21 تنبیہ : 38 19
22 قسم اوّل کے منکرات : 39 20
23 قسم دوم کے منکرات : 41 20
24 معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زَرّیں ہدایات 44 1
25 لڑکیوں کی پرورش کرنے او ر اُن پر خرچ کرنے کی فضیلت 44 24
26 لڑکی کی اہمیت : 44 24
27 شادی میں تاخیر نہ کیجیے : 45 24
28 سادگی کے ساتھ بِلا بارات کے شادی کی ترغیب : 46 24
29 منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : 46 24
30 مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : 46 24
31 بیوی کے حقوق : 47 24
32 ساس بہو کے ساتھ رہنے کا مسئلہ : 48 24
33 اہلیہ کو لے کر علیحدہ رہیے اَو روالدین کی خدمت کیجیے : 49 24
34 بے پردگی کانتیجہ 50 24
35 عورت چاہے تو شوہر اَور پورے گھر کو دیندار بنادے : 50 24
36 گلدستہ ٔ اَحادیث 53 1
37 اِنسان کی تخلیق کے مدارج : 53 36
38 چار رَوز اُندلس میں 56 1
39 اَلْحَمْرَائْ '' : 56 38
40 واپس مالگا روانگی : 59 38
41 مالگا( MALAGA) : 60 38
42 دینی مسائل 61 1
43 لعان کا بیان : 61 42
44 بقیہ : معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زرّیں ہدایات 62 24
46 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter