ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2009 |
اكستان |
|
بعض لوگ یہ عذر کرتے ہیں کہ بغیر نہائے ہوئے طبیعت گِھن کرتی ہے اِس لیے نہلا دیتے ہیں کہ طبیعت صاف ہو جائے اور میل کچیل صاف ہو جائے ۔ لیکن یہ عذر غلط ہے اگر یہی وجہ ہوتی تو زچہ کا جب دل چاہے نہا لے یہ وقتوں کی پابندی کیسی ؟ کہ پانچویں دن ہی ہوپھر دسویں اور پندرھویں دن ہی ہو۔ بلکہ جب اُس کا دل چاہتا ہے تب نہیں نہلاتیں یا نہلانے سے کبھی کبھی زچہ بچہ دونوںکو نقصان پہنچ جاتا ہے تب بھی نہلاتی ہیں ۔ اور جب نفاس ( خون) بند ہوتا ہے اُس وقت ہرگز نہیںنہلاتیں بتلائو یہ صریح گناہ ہے یا نہیں ۔ غسل کے وقت عورتوں کا جمع ہونا : نہانے کے وقت پھر سب عورتیں جمع ہو جاتی ہیں اور کھانا وہیںکھاتی ہیں اور برادری میں دُودھ چاول یا بتاشے وغیرہ تقسیم ہوتے ہیں بھلا صاحب یہ زبردستی پخ لگانے کی کیا ضرورت ۔ دو قدم پر تو گھر ہے مگر یہاں کھائیں گی وہی مثل ہے کہ مان نہ مان میںتیرا مہمان ، اُن کی طرف سے تو یہ زبردستی اور گھر والوںکی نیت وہی ناموری اور طعن وتشنیع سے بچنے کی نیت ،یہ دونوںوجہیںاِس کے منع ہونے کے لیے کافی ہیں۔ غسل کے وقت دھوم دھام اَور ناچ گانا : بعض شہروں میں آفت ہے کہ اِس تقریب میںیا خصوصیت سے غسل صحت کے روز خوب راگ باجہ ہوتا ہے اور کہیں ناچ ہوتا ہے کہیں ڈومنیاںگاتی ہیں جن کی برائی لکھی جا چکی ہے اِن خرافات اور گناہوں کو ختم کرنا چاہیے ۔ غسل کے وقت ستر اَور پردہ پوشی کی ضرورت : مسئلہ : ناف سے لے کر رانوںکے نیچے تک کسی عورت کے سامنے بھی بدن کھولنا دُرست نہیں بعض عورتیں ننگی سامنے نہاتی ہیں، یہ بڑی بے غیرتی اور ناجائز بات ہے ۔ چھٹی میں ننگی کرکے نہلانا اور اِس پر مجبور کرنا ہرگز دُرست نہیں ۔ناف سے رانوں تک ہرگز بدن کو ننگا نہ کرنا چاہیے۔ مسئلہ : جتنا بدن کو دیکھنا جائز نہیں وہاں ہاتھ لگانا بھی جائز نہیں ۔ اِس لیے نہاتے وقت اگر بدن بھی نہ کھولے تب بھی نائن وغیرہ سے رانیں ملوانا درست نہیں،اگرچہ کپڑے کے اندر ہاتھ ڈال کر ملے ۔اگر نائن اپنے ہاتھ میں کیسہ (تھیلا) پہن کر کپڑے کے اَندر ہاتھ ڈال کر ملے تو جائز ہے ۔