Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2009

اكستان

35 - 64
بعض لوگ یہ عذر کرتے ہیں کہ بغیر نہائے ہوئے طبیعت گِھن کرتی ہے اِس لیے نہلا دیتے ہیں کہ طبیعت صاف ہو جائے اور میل کچیل صاف ہو جائے ۔ لیکن یہ عذر غلط ہے اگر یہی وجہ ہوتی تو زچہ کا جب دل چاہے نہا لے یہ وقتوں کی پابندی کیسی ؟ کہ پانچویں دن ہی ہوپھر دسویں اور پندرھویں دن ہی ہو۔ بلکہ جب اُس کا دل چاہتا ہے تب نہیں نہلاتیں یا نہلانے سے کبھی کبھی زچہ بچہ دونوںکو نقصان پہنچ جاتا ہے تب بھی نہلاتی ہیں ۔ اور جب نفاس ( خون) بند ہوتا ہے اُس وقت ہرگز نہیںنہلاتیں بتلائو یہ صریح گناہ ہے یا نہیں ۔
غسل کے وقت عورتوں کا جمع ہونا  :
نہانے کے وقت پھر سب عورتیں جمع ہو جاتی ہیں اور کھانا وہیںکھاتی ہیں اور برادری میں دُودھ چاول یا بتاشے وغیرہ تقسیم ہوتے ہیں بھلا صاحب یہ زبردستی پخ لگانے کی کیا ضرورت ۔ دو قدم پر تو گھر ہے مگر یہاں کھائیں گی وہی مثل ہے کہ مان نہ مان میںتیرا مہمان ، اُن کی طرف سے تو یہ زبردستی اور گھر والوںکی نیت وہی ناموری اور طعن وتشنیع سے بچنے کی نیت ،یہ دونوںوجہیںاِس کے منع ہونے کے لیے کافی ہیں۔ 
غسل کے وقت دھوم دھام اَور ناچ گانا  :
بعض شہروں میں آفت ہے کہ اِس تقریب میںیا خصوصیت سے غسل صحت کے روز خوب راگ باجہ ہوتا ہے اور کہیں ناچ ہوتا ہے کہیں ڈومنیاںگاتی ہیں جن کی برائی لکھی جا چکی ہے اِن خرافات اور گناہوں کو ختم کرنا چاہیے ۔
غسل کے وقت ستر اَور پردہ پوشی کی ضرورت  :
مسئلہ  :  ناف سے لے کر رانوںکے نیچے تک کسی عورت کے سامنے بھی بدن کھولنا دُرست نہیں بعض عورتیں ننگی سامنے نہاتی ہیں، یہ بڑی بے غیرتی اور ناجائز بات ہے ۔ چھٹی میں ننگی کرکے نہلانا اور اِس پر مجبور کرنا ہرگز دُرست نہیں ۔ناف سے رانوں تک ہرگز بدن کو ننگا نہ کرنا چاہیے۔ 
مسئلہ  :  جتنا بدن کو دیکھنا جائز نہیں وہاں ہاتھ لگانا بھی جائز نہیں ۔ اِس لیے نہاتے وقت اگر بدن بھی نہ کھولے تب بھی نائن وغیرہ سے رانیں ملوانا درست نہیں،اگرچہ کپڑے کے اندر ہاتھ ڈال کر ملے ۔اگر نائن اپنے ہاتھ میں کیسہ (تھیلا) پہن کر کپڑے کے اَندر ہاتھ ڈال کر ملے تو جائز ہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
4 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 3
5 علمی مضامین 15 1
6 بیس رکعت تراویح اَور اُس کے دلائل 15 5
7 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 27 1
8 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 27 7
9 وفیات 31 1
10 تربیت ِ اَولاد 34 1
11 زچہ (بچہ کی ماں ) کے غسل میں تاخیر اَور نماز میں کوتاہی : 34 10
12 متعین اَوقات میںزچہ کی تین مرتبہ نہلانے کی رسم 34 10
13 غسل کے وقت عورتوں کا جمع ہونا : 35 10
14 غسل کے وقت دھوم دھام اَور ناچ گانا : 35 10
15 غسل کے وقت ستر اَور پردہ پوشی کی ضرورت 35 10
16 اَچھوانی اَورسٹھورا وغیرہ تقسیم کرنے کو ضروری سمجھنا : 36 10
17 پیدائش کی خبر نائی کے ذریعہ پہنچانے کی رسم : 36 10
18 چند ضروری تنبیہات : 36 10
19 محرم الحرام کی فضیلت 37 1
20 منکراتِ مروجہ کی مذمت 37 1
21 تنبیہ : 38 19
22 قسم اوّل کے منکرات : 39 20
23 قسم دوم کے منکرات : 41 20
24 معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زَرّیں ہدایات 44 1
25 لڑکیوں کی پرورش کرنے او ر اُن پر خرچ کرنے کی فضیلت 44 24
26 لڑکی کی اہمیت : 44 24
27 شادی میں تاخیر نہ کیجیے : 45 24
28 سادگی کے ساتھ بِلا بارات کے شادی کی ترغیب : 46 24
29 منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : 46 24
30 مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : 46 24
31 بیوی کے حقوق : 47 24
32 ساس بہو کے ساتھ رہنے کا مسئلہ : 48 24
33 اہلیہ کو لے کر علیحدہ رہیے اَو روالدین کی خدمت کیجیے : 49 24
34 بے پردگی کانتیجہ 50 24
35 عورت چاہے تو شوہر اَور پورے گھر کو دیندار بنادے : 50 24
36 گلدستہ ٔ اَحادیث 53 1
37 اِنسان کی تخلیق کے مدارج : 53 36
38 چار رَوز اُندلس میں 56 1
39 اَلْحَمْرَائْ '' : 56 38
40 واپس مالگا روانگی : 59 38
41 مالگا( MALAGA) : 60 38
42 دینی مسائل 61 1
43 لعان کا بیان : 61 42
44 بقیہ : معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زرّیں ہدایات 62 24
46 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter