ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2009 |
اكستان |
|
بعد رشتہ مناسب رہے گا ۔حضرت نے فرمایا اِس کا انتظار نہ کیجیے اللہ تعالیٰ سب انتظام فرما دے گا آپ پہلے سے اِتنی فکر کر رہے ہیں۔ ایک صحابی حضور ۖ کی خدمت میں حاضرہوئے اور فقر کی شکایت کی آپ ۖ نے فرمایا شادی کرلو،خود قرآن میں ہے اَنْ یَّکُوْنُوْا فُقَرَائُ اَلْآ یَة ْ اگر فقر ہے تو شادی کی برکت سے اللہ غنانصیب فرمادے گا اور اِس کا یہ مطلب نہیں کہ مال اور جہیز خوب ملے گا بلکہ ذمّہ داری کا احساس ہوجاتا ہے آدمی کچھ کرنے لگتا ہے اور اللہ برکت دیتا ہے ۔ رزق کے سلسلہ میںزیادہ پریشان نہ ہونا چاہیے ،جو آتاہے مقدر کا کھاتا ہے ۔پھر ایک بہو کو دو روٹی آپ نہیں کھلا سکتے؟ اِن صاحب نے پھر پڑھانے کی بابت مشورہ کیا۔حضرت نے فرمایا سوچ کر بتلائوں گا مقامی طورپر تومناسب نہیں ہے، اعتراضات کی بھر مار ہوتی ہے کام کرنا مشکل ہوتا ہے ۔آئے دن نئی نئی باتیںلوگ پیش کرتے ہیں ،طرح طرح کے اعتراضات کرتے ہیں اِس سے بہتر ہے کہ آدمی باہر رہ کرسکون سے کام کرے۔ سادگی کے ساتھ بِلا بارات کے شادی کی ترغیب : ایک طالب علم جن کی شادی ہونے والی تھی وہ اَور چند احباب حضرت کی خدمت میں لمباسفر کرکے چھوٹی سی گاڑی پر سوار ہو کر آئے تھے ۔اورکا م ہو جانے کے بعد جلد ہی واپس ہونے لگے ،حضرت اقدس نے طالب علم کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا کہ (جس طرح تم لوگ یہاں آئے ہو ) کیا اِسی طرح سادگی کے ساتھ شادی اوررخصتی نہیں ہو سکتی ؟ کہ تین چار آدمی آئیں اور رُخصتی کرالیں ،نہ بارات نہ دھوم دھام ،اگر تم لوگ عمل نہ کروگے تو کون کرے گا ۔ منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : حضرت کے متعلقین اور رشتہ داروں میں سے بعض لوگ ایک رشتہ کے سلسلہ میں مشورہ کرنے کے لیے آئے، درمیانِ گفتگو حضرت نے فرمایا منگنی اور تاریخ متعین کرتے وقت لوگوں کو جمع کرنے او ر دعوت کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ دوچار لوگ آکر مشورہ کرکے تاریخ طے کر لیں ۔ مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : باندا کے مشہور آدمی بابا فرید حضرت سے ملاقات کے لیے حاضرہوئے حضرت نے اُن سے فرمایا