ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2007 |
اكستان |
|
قائدین و زعمائ، حکام و رُء ساء رہے ہیں جن کی کردار کشی کی مہم چلائی گئی اور تخریبی مقاصد کے لیے اُن کا استعمال کیا گیا۔ اُن کو فری میسن تحریک سے وابستہ کیا گیا اور خود اُن کی رعایا اور قوموں کے مفادات سے اُنہیں دُور رکھا گیا۔عام طور سے ماسونیت کے مقاصد نگاہوں سے اوجھل رہے ہیں اور اسے ایک انسانی خدمت والی ترقی یافتہ بین الاقوامی تنظیم سمجھا گیا۔ دُنیا کے اکثر زعماء و قائدین اور مفکرین اِس سے کسی نہ کسی حیثیت سے متاثر رہے۔ خاص طور سے یورپ کو اِس کے شکنجہ میں بری طرح کسا گیا۔ یورپ کے شاہی خاندانوں میں اَٹھارویں، اُنیسویں اور بیسویں صدی میں اِس تحریک کو زبردست اثر و نفوذ حاصل ہوا۔ شاہ ایڈورڈ (اوّل) کو چھوڑکر برطانیہ کے تمام بادشاہ اور تاریخ کی اہم شخصیات ماسونی تحریک کی اَندھی مقلد تھیں۔ بہت سے عرب حکمراں اور رُؤساء بھی ماسونی تحریک کی زَد میں بہتے رہے۔ اُن میں سے بعض ناواقفیت کی وجہ سے شکار ہوئے اور بعض ذاتی اَغراض و مفادات کے پیچھے ماسونیوں کے شریک ِ کار ہیں۔ ماسونی تحریک کی خطرناکیوں اور تخریبی سازشوں اور مفسدانہ کارروائیوں کے بارے میں بہت کچھ شائع ہوچکنے کے بعد بھی بعض عرب حکومتیں ماسونی مراکز کے قیام کی اجازت دیتی ہیں۔ عالم ِ عربی میں ''ماسونی محفلوں'' سے تعلق رکھے والے اور ذمّہ دار جن کو وہاں اُن کی اِصطلاحات کے مطابق ''اُستاذِ اعظم'' اور ''سکریٹری اعظم'' اور ''قطب ِاعظم'' کے بے معنٰی اور کھوکھلے خطابات سے نوازا جاتا ہے۔ اپنے تعلق کے سلسلہ میں دو راز کار تاویلات کرتے ہیں اور یہ باوَر کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان کے یہ ''کلب'' اور ''لاج'' یا ماسونی محفل خالص عربی ہیں اُن کا یہودیت یا صہیونیت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اگر وہ واقعتًا ایسا سمجھ رہے ہیں تو اُن کی بھول کی کوئی اِنتہا نہیں ہے۔ اُن کو چاہیے کہ اُس خبیث جرثومہ کو اپنے ملک سے کھرچ کر نکال دیں ورنہ نتائج ظاہر ہیں اور بے اِنتہاء تباہ کن۔ بینائی برت (عہد و میثاق کی اَولاد) سوسائٹی : (فرزندان عہد و میثاق) B'nai Brith نامی سوسائٹی کو ایک جرمن یہودی نے ١٨٤٣١٠١٢ء میں قائم کیا تھا وہ ہیمبرگ سے نقل مکانی کرکے امریکا چلاگیا تھا۔ یہ سوسائٹی انٹرنیشنل فری میسنیری کی ایک شاخ ہے لیکن اُس کے ممبران صرف یہودی ہوتے ہیں۔ اُس کے صدر ہنری جونز نے نیویارک شہر کو ہیڈکوارٹر بنایا ہے۔ نیویارک سے اُس کی شاخیں ماسونی لاج کی شکل میں مختلف ممالک میں