ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2007 |
اكستان |
|
بُرا اِنسان : بدترین کون سا آدمی ہے؟ اِرشاد فرمایا وَشَرُّکُمْ مَنْ لَّایُرْجٰی خَیْرُہ وَلَایُؤْمَنُ شَرُّہ ١ تم میں بدترین آدمی وہ ہے کہ جس سے توقع بھلائی کی نہ ہو اور شر کے بارے میں کبھی مطمئن نہ ہو کہ پتا نہیں کس وقت کیا خرابی کرے گا۔ اُمید خیر کی اُس سے ہے نہیں اور شر کا اَندیشہ ہے اور اِس طرح کی تمام روایات میں اچھے اَخلاق اور تمام اچھی عادات کی تعلیم دی گئی ہے۔ اِنسانوں میں اَخلاق کی تقسیم : حضرتِ عبد اللہ بن مسعود روایت فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق میںاَخلاق بھی تقسیم کیے ہیں جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے رزق تقسیم کیا ہے اور اللہ تعالیٰ دُنیا میں ہر ایک کو دیتا ہے چاہے وہ پسند ہو چاہے ناپسند ہو مَنْ یُّحِبُّ وَمَنْ لَّایُحِبُّ وَلَا یُعْطِی الدِّیْنَ اِلَّا مَنْ اَحَبَّ اوردین اُسے ہی دیتے ہیں کہ جو خدا کو محبوب ہو تو اللہ تعالیٰ نے جس کو دین دے دیا تو اِس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اُس کو محبوب بنالیا فَقَدْ اَحَبَّہ۔ کامل مسلمان : وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہ لَایُسْلِمُ عَبْد حَتّٰی یُسْلِمَ قَلْبُہ وَلِسَانُہ اُس وقت تک اِسلام نہیں ہوگا مکمل اُس آدمی کا کسی بندے کا جب تک کہ اُس کا دِل اور اُس کی زبان اِسلام نافذ نہ کردے یا یَسْلَمُ قَلْبُہ وَلِسَانُہ اُس کی زبان اور دِل سلامت جب تک نہ ہوں اُس وقت تک اِسلام نہیں ہوا مکمل اُس کا۔ وَلَایُؤْمِنُ حَتّٰی یَأْمَنَ جَارُہ بَوَائِقَہ ٢ اور اُس کا ایمان اُس وقت تک کامل نہیں ہوگا جب تک اُس کے پڑوسی اُس کی ہلاکت خیزیوں سے مطمئن نہ ہوں، پڑوسیوں کو یہ اَندیشہ ہے کہ پتا نہیں کس وقت ہمیں اِس سے نقصان پہنچ جائے تو اُسے سمجھنا چاہیے کہ وہ کامل ایمان والا نہیں ہے ۔اِسی طرح جناب ِ رسول اللہ ۖ نے پہلی حدیث میں بھی قاعدہ بتلایا یہ مقصد نہیں تھا آپ کا کہ لوگوں کے بارے میں بتائیں کہ فلاں آدمی اچھا اور فلاں آدمی بُرا ہے نام لے لے کر، بلکہ رسول اللہ ۖ نے کچھ صفات بتلائیں کہ جس آدمی کی یہ صفت ہو کہ اُس سے لوگوں کو اُمید ہو بھلائی کی اور مطمئن ہوں کہ اُس سے ہمیں نقصان کوئی نہیں پہنچے گا تو وہ بہترین آدمی ہے اور جس آدمی کے بارے میں یہ ہو کہ اُس سے نفع کی اُمید تو کوئی خاص ہے نہیں اور نقصان کا ہر وقت اندیشہ ہو تو وہ آدمی بدترین آدمی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی مرضیات پر چلائے ، آمین۔ اختتامی دُعائ.............. ١ مشکوة شریف ص ٤٢٥ ٢ مشکوة شریف ص ٤٢٥