ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002 |
اكستان |
|
ہوتا ہے(مشکٰوةصفحہ٣٩٤)۔حکومت کے مو جودہ چھاپے ایک وقتی کارروائی ہے مسئلہ کا پائیدار حل نہیں ہے اس کے مستقل حل کے لیے جادوگروں،کاہنوں اور نجومیوں کے لیے باقاعدہ قانون بنا کر عبرت ناک سزا ئیں تجویز کی جانی چاہئیںان کے اڈوں کو سیل کرکے آئندہ ہمیشہ کے لیے پابندی لگا دینی چاہیے۔ ی ترمذی شریف کی حدیث ہے حضرت جندب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے حد الساحر ضربة بالسیف جادوگر کی حد (سزا )تلوار کی ضرب ہے ۔(بحوالہ مشکٰوة شریف صفحہ ٣٠٨) دوسری طرف حکومت کو چاہیے کہ اس کے خلاف عوام الناس کو معلومات فراہم کرنے کے لیے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر بھر پور مہم چلائے اور لوگوں کو بتلایا جائے کہ ان کی ذ ہنی، جسمانی او ر روحانی پریشانیوں کا حل قرآن و حدیث میں موجو دہے۔ علما ء کرام اور اہل اللہ اس کے لیے قرآن و حدیث کی آیات اور دعائیںعوام الناس کو محض خدمت خلق کے جذبہ سے بلا معاوضہ بتلاتے ہیں ان پر عمل کے ذریعے دکھ اور مصیبتوںسے نجات حاصل کرکے پر سکون زندگی گزار ی جاسکتی ہے جبکہ جادو ٹونے کی راہ اختیار کرکے دنیا و آخرت دونوں برباد ہو جاتی ہیں۔ اللہ تعالی ہم سب کو شیطان کے راستہ سے بچا کر راہ مستقیم پرچلنے کی توفیق عطا ء فرمائے۔آمین۔