ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002 |
اكستان |
|
اس کے ساتھ''خوان ِخلیل '' جو حضرت حکیم الامت مولانا شاہ اشرف علی صاحب قدس سرہ نے حضرت سہارنپوری کے وصال پر ایک مختصر سا رسالہ تالیف فرمایا تھا وہ بھی بطورضمیمہ کے شائع کر دیا جائے لیکن میری حیرت کی انتہا نہ رہی جبکہ دو ہفتے مختلف احباب کو اس کے ڈھونڈنے کی تکلیف گواراکرنی پڑی اور بڑی مشکل سے ملی اس کے سننے سے یہ معلوم ہوا کہ اس میں تو حضرت حکیم الامت نے کوزہ میں دریاکو بند کررکھا ہے ۔اور نہایت اختصار کے ساتھ جام میں اپنی دوسری تالیفات کا حوالہ فرمادیا ۔اس لیے میں نے خوان خلیل کو سنتے وقت ان حوالہ جات کو بھی تلاش کرایا اور ان میں سے جو عام فہم اور محتاج الیہ تھے ان کو تو بطور ضمائم کے اس پر نقل کرادیا اور جو بہت طویل مضمون تھے جیسا کہ ایک مضمون خوا ب کے سلسلہ میں مختصرطورسے تو یہاں بھی آیا اور اس کے متعلق مختصر مضمون ضمیمہ میں بھی لکھوایا لیکن اس کے متعلق مختلف علما ء کے فتاوٰی الامداد بابت ماہ شوال ذیقعدہ ١٣٣٦ ھ کے تریسٹھ صفحات پرتھا وہ تو گویا مستقل ایک کتاب تھی اسی طرح بعض علمی و فقہی مسائل تھے جو عام فہم نہ تھے اس لیے ان کا مفصل حوالہ لکھوا دیا۔ اس سب کے بعد دوستوں کااصرار ہوا اور مجھے بھی اچھا معلوم ہوا کہ خوان خلیل کو مستقل بھی چھاپ دیا جائے اور تذکرة الخلیل کے ساتھ ضمیمہ کے طورپر بھی چھاپ دیا جائے اس لیے کہ میرے شیخ کے حالات اور حضر ت حکیم الامت نور اللہ مرقدہ کے قلم سے نور علی نورہیں ،اس لیے آج ٢٢ذیقعدہ ٩١ھ کو اس کے ضمائم پورے ہونے کے بعد توکلاً علی اللہ طباعت کے لیے دے رہا ہوں۔وما توفیقی الا باللّٰہ علیہ توکلت والیہ انیب۔ (حضرت شیخ الحدیث مولانا )محمد زکریا ( صاحب مدظلہ ) مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور (یو ۔پی )