کرناچاہئے، تاکہ سنت کے مطابق عمل ہوجائے، اور اگر ہجوم کم ہونیکی امید نہیں ہے تو انتظار کرنے کا فائدہ نہیں، طواف شروع کرکے اپنی کوشش کے مطابق پنجوں پر چل کر رمل کرے۔
س : اگر ضعیف یا بوڑھا آدمی رمل نہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟
ج : عذر کی وجہ سے رمل نہیں کرسکا تو کوئی حرج نہیں ۔
س : جس شخص نے رمل کے ساتھ طواف شروع کیا پھر اتنا ہجوم ہوگیا کہ رمل پورا نہیں کرسکتا تو کیاحکم ہے ؟
ج : رمل کے بغیر طواف کو پورا کرلے،ہجوم کا ہونا عذر شمار ہوگا، تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
س : جو شخص بغیر کسی عذر کے رمل نہیں کرے تو کیا اسکا طواف ہو جائیگا ؟
ج : طواف تو ہوجائیگا لیکن اجر وثواب میں سنت چھوڑنے کی وجہ سے کمی آئیگی ۔
س: جو شخص رمل کرنا بھول گیا ایک یا دو چکر کرنے کے بعد یاد آیا تو اب کیا کرنا چاہئے ؟
ج:تین چکروں میں سے جتنے چکر باقی ہوں ان میں رمل کرناچاہئے اگر شروع کے تین چکروں کے بعد رمل یا د آیا تو اب رمل نہیں کیا جائے گا کیونکہ رمل صرف