اماں عائشہؓ نے ایک موقع پر اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا
یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَرَئَیْتَ اِنْ عَلِمْتُ اَیَّ لَیْلَۃٍ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ
مَا اَقُوْلُ فِیْہَا۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! اگر مجھے شب قدر کا پتہ چل جائے تو کیا دعا مانگوں؟
آپؐ نے ارشاد فرمایا یہ دعا کرواَللّٰہُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی۔ اے اللہ! بیشک تو معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے پس تو مجھے معاف کردے۔ (ترمذی ابن ماجہ)
بڑی جامع دعا ہے کہ حق تعالیٰ شانہ اپنے لطف وکرم سے آخرت کے مطالبے سے معاف فرمادیں تو اور کیا چاہئے۔
من نگویم طاعتم بپذیر ٭ قلم عفو برگنا ہم کش
میں نہیں کہتا کہ میری طاعت قبول کرلے بلکہ معافی کا قلم میرے گناہوں پر پھیردے۔
اس رات میں دعائیں، عبادت، نماز، تلاوت وغیرہ میں اپنے آپ کو مشغول رکھنا چاہئے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان مبارک گھڑیوں کی قدر دانی کی توفیق عطافرمائے اور ان مبارک ساعات کے انوار وفیوض سے مستفیض فرمائے۔
وآخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین
٭٭٭