(3)موزہ ایسا ہونا چاہیئے جس سے ٹخنے ڈھکے ہوئے ہوں،پس اس قدر چھوٹے موزے جس سے ٹخنے نہ چھپ سکیں اُسے پہن کر مسح کرنا درست نہیں ۔
(4)موزے صحیح ہوں یا کم از کم تین انگلیوں کی مقدار سے کم پھٹے ہوں،پس تین انگلیاں یا اِس سے زیادہ مقدار میں پھٹے ہوئے موزے میں مسح کرنا درست نہ ہوگا۔
(5)مقیم ایک دن ایک رات تک اور مُسافر تین دن اور تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے ، اور اس مدّت کی ابتداء موزے پہننے سے نہیں بلکہ موزے پہن کر وضو ٹوٹنے سے ہوگی۔
(6)جنابت کی حالت میں مسح درست نہیں ، صرف حدثِ اصغر یعنی بے وضو ہونے کی حالت میں مسح کرسکتے ہیں ۔
(7)مسح کا طریقہ یہ ہے کہ ہاتھ کی انگلیاں تَر کرکے پاؤں کے اگلے حصے میں پنجوں کی جانب بچھا کر رکھے اور تسموں کی طرف سے ہوتے ہوئے ٹخنے کی جانب کھینچتے ہوئے اِس طرح لے جائے کہ ہتھیلیاں موزے سےالگ رہیں،اور اگر لگ بھی جائیں تو کوئی حرج نہیں۔
(8) کم از کم ہاتھوں کی تین انگلیوں کی مقدار کے برابرمسح کرنا ضروری ہے اِس سے کم مقدار میں مسح کرنے سے مسح نہ ہوگا۔نیز موزے کے اوپر کی سطح(تسمہ باندھنے کی جگہ) پر مسح کرنا ضروری ہے،تَلوے،ایڑی یا موزے کے دائیں بائیں