سَکَر ( نقیع التّمر) :
سَکَرکی تعریف :
هُوَ النِّيءُ مِنْ مَاءِ الرُّطَبِ إذَا اشْتَدَّ وَقَذَفَ بِالزَّبَدِ. کھجوروں کا کچا پانی جبکہ اُس میں اشتداد (قوت )پیدا ہوجائے اور جھاگ پھینکنے لگے ۔مطلب یہ ہے کہ چھوارے یا تازہ کھجوریں پانی میں بھگوکر رکھ دی جائیں اوراتنا رکھاجائے کہ اُس سے پانی میں غلیان ، اِشتداد اور قذف بالزَّبد پیدا ہوجائے ۔اس کو سَکر بھی کہتے ہیں اور نقیع التّمر بھی کہا جاتا ہے ۔(الدر المختار :6/451)
سَکَر کی ماہیت:
سَکَر کی ماہیت میں پانچ چیزیں داخل ہیں :
(1)کھجوروں یا چھواروں ملا پانی ۔
(2)اُس پانی کا پکا ہوا نہ ہونا ۔
(3)غلیان یعنی اُس میں جوش کا آنا ۔
(4)اِشتداد یعنی اُس شیرہ میں ایسی قوت پیدا ہوجائے کہ وہ مُسکِر (نشہ آور )ہوجائے ۔
(5)قذف بالذَّبد یعنی اُس پر جھاگ آجائے ۔صاحبین کے نزدیک یہ شرط ضروری نہیں ۔