مسئلۃ اَلْاِنْتِبَاذِ فِيْ الظُّرُوْفِ :
اِنْتِبَاذِ فِيْ الظُّرُوْفِ کی ممانعت :
شراب کے مخصوص برتن جن میں شراب بنائی جاتی تھی ، اُس میں نبی کریم ﷺ نےنبیذیں بنانے سے ابتداءً منع کیا تھا ،چنانچہ حدیث میں ہے : وَنَهَاهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ: عَنِ الحَنْتَمِ وَالدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ وَالمُزَفَّتِ(بخاری:53)
ظروفِ ممنوعہ کی وضاحت :
(1)الحَنْتَمِ :حَنْتَمَۃٌ کی جمع ہے ، یعنی روغنی گھڑا ۔
(2)الدُّبَّاءِ:سوکھا کدو ، جو برتن کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔
(3)النَّقِيرِ:بمعنی منقور یعنی کھودنا کریدنا ۔اور مطلب یہ ہے کہ درخت کے تنے کو کرید کر بنایا گیا برتن ۔
(4)المُزَفَّتِ:تار کول پھیرا ہوا گھڑا ۔
ظروفِ ممنوعہ کی ممانعت کی وجوہات :
مذکورہ بالا برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت کی گئی تھی ، جس کی وجہ یہ تھی :
(1)اِن برتنوں میں مسامات نہ ہونے کی وجہ سے جلد ہی سُکر پیدا ہوجانے کا اندیشہ تھا ۔
(2)یہ برتن شراب کے ساتھ مخصوص تھے پس تشبیہ سے بچنے کے لئے اِن کے استعمال سے منع کیا گیا ۔
(3)اِن برتنوں میں خمر کے اثرات تھے ، جس کی وجہ سے منع کیا گیا تاکہ خمر کے اثرات نبیذوں میں نہ مل جائیں ۔
(4)خمر کی حرمت میں تشدید و مبالغہ کے لئے منع کیا گیا کہ خمر تو درکنار اُس کے برتن تک استعمال نہ کرو۔
ظروفِ ممنوعہ کی ممانعت منسوخ ہوچکی ہے :
مذکورہ بالا ظروف کی ممانعت منسوخ ہوچکی ہے یا اب بھی باقی ہے ، اِس میں دو قول ہیں :
(1)امام مالک :ممانعت اب بھی باقی ہے ، منسوخ نہیں ہوئی ۔