سونے چاندی کے برتن کا استعمال نہ کرنا ۔لاَ تَشْرَبُوا فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالفِضَّةِ(بخاری۔ رقم: 5633) الَّذِي يَشْرَبُ فِي إِنَاءِ الفِضَّةِ إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ.(بخاری۔ رقم: 5634)
اونٹ کی طرح ایک ہی سانس میں نہ پینا بلکہ ٹہر ٹہر کر چوس چوس کر دو یا تین سانسوں میں پینا ۔لَا تَشْرَبُوا وَاحِدًا كَشُرْبِ البَعِيرِ، وَلَكِنْ اشْرَبُوا مَثْنَى وَثُلَاثَ.(ترمذی۔ رقم: 1884)كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَاكُ عَرْضًا، وَيَشْرَبُ مَصًّا.(مجمع الزوائد۔ رقم:8255)
برتن میں پھونک نہ مارنا ۔نَهَى أَنْ يُتَنَفَّسَ فِي الإِنَاءِ أَوْ يُنْفَخَ فِيهِ.(ترمذی۔ رقم: 1887)
مشکیزے سے منہ لگاکر نہیں پینا چاہیئے ۔ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الشُّرْبِ مِنْ فَمِ القِرْبَةِ أَوِ السِّقَاءِ(بخاری۔ رقم: 5627)
کسی نہر وغیرہ سے پانی پینا ہو تو جانور وں کی طرح منہ لگاکرنہیں پینا چاہیئے۔نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ أَنْ نَشْرَبَ عَلَى بُطُونِنَا، وَهُوَ الْكَرْعُ.(ابن ماجہ ۔ رقم:3431) عَنِ ابْنِ عُمَرَ،قَالَ: مَرَرْنَا عَلَى بِرْكَةٍ(أی: الْحوض)،فَجَعَلْنَا نَكْرَعُ فِيهَا،فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ:لَاتَكْرَعُوا،وَلَكِنِ اغْسِلُوا أَيْدِيَكُمْ،ثُمَّ اشْرَبُوا فِيهَا،فَإِنَّهُ لَيْسَ إِنَاءٌ أَطْيَبَ مِنَ الْيَدِ.(ابن ماجہ ۔ رقم: 3433) الْكَرْعُ: هُوَ تَنَاوُلُ الْمَاءِ بِفِيهِ مِنْ مَوْضِعِهِ.(حاشیۃ السندی :2/337)
اگر چُلّو سے پانی پینا پیا جائے تو ایک ہاتھ کے بجائے دونوں ہاتھوں کے چُلّو سے پینا چاہیئے ۔ وَنَهَانَا أَنْ نَغْتَرِفَ بِالْيَدِ الْوَاحِدَةِ.(ابن ماجہ ۔ رقم:3431)
ٹوٹے ہوئے برتن میں نہیں پینا چاہیئے ، اگر پینا بھی پڑجائے تو ٹوٹی ہوئی جگہ کو چھوڑ کر دوسری جگہ سے پینا چاہیئے ۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ:نُهِيَ أَنْ نَشْرَبَ مِنْ كَسْرِ الْقَدَحِ.(طبرانی اوسط۔ رقم: 6833)نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الشُّرْبِ مِنْ ثُلْمَةِ الْقَدَحِ.(ابوداؤد۔ رقم: 3722)
کوئی کھانا کھلائے یا پانی پلائے تو یوں دعاء دینا ۔اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِيمَا رَزَقْتَهُمْ، وَاغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ.(ابوداؤد۔ رقم: 3729)