Deobandi Books

مقصد تخلیق حیات

ہم نوٹ :

34 - 34
اس وعظ کا تعارف
انسان اس دنیا میں حیوانوں کی طرح محض کھانے پینے کے لیے نہیں بھیجا گیا۔ انسان کو حیوانات کی بہ نسبت عقل و فہم کی جو امتیازی خصوصیت دی گئی ہے اس کا مقصد یہ ہے کہ وہ اپنے تخلیق کرنے والے کو پہچان کر اس کو راضی رکھے اور اس سعی میں اپنی تمام تر قوتیں بروئے کار لائے۔ اللہ کی رضا اور ناراضگی کو پہچاننے  کا طریقہ اس کے نازل کردہ دین اسلام کے احکامات میں موجود ہے۔
شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’ مقصدِ تخلیقِ حیات‘‘ میں اللہ تعالیٰ کی رضا و ناراضگی کو پہچانتے ہوئے اس کے دین پر چلنے کے نہایت آسان بلکہ بالطف طریقے بیان فرمائے ہیں۔ اس وعظ کو پڑھ کر انسان کو اللہ سے اپنا وہ ازلی تعلق  یاد آتا ہے جو اس نے عالم برزخ میں اللہ کی ربوبیت کا اقرار کرکے کیا تھا جو اس کے تخلیق کے مقصد کو واضح کرکے اسے دنیا میں اللہ کی رضا کے حصول  میں سرگرم اور سرگرداں رکھتا ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کثرتِ دعا کا معمول بنا لیں 6 1
3 اللہ تعالیٰ کی محبت مؤمن کی غیر مشترکہ نعمت ہے 6 1
4 ہر اللہ والے کا رنگِ مزاج الگ ہوتا ہے 7 1
5 بدنظری سے بچاؤ کا نہایت مؤثر مراقبہ 8 1
6 عشق ناپاک کی ناپاکیاں 10 1
7 عشق مولیٰ کی آبادیاں اورعشق مجازی کی بربادیاں 10 1
8 عالمگیر بادشاہ کا ایک سبق آموز قصہ 12 1
9 کارِ شیطانی کا انجام 13 1
10 طریقۂ حصولِ لذتِ دو جہاں 13 1
11 دعوتِ دین کا ایک مفید طریقہ 14 1
12 دعوتِ لذتِ دو جہاں 15 1
13 بلاغتِ کلامِ خدا کی ایک مثال 16 1
14 ابدال کون لوگ ہیں؟ 18 1
15 شیطان کو خوش کرنے میں رحمٰن کی ناخوشی ہے 18 1
16 سایۂ رحمتِ خدا کی علامت 19 1
17 اصلی شکر گزار بندے کون ہیں؟ 20 1
18 حلاوتِ بصارت کے بدلے حلاوتِ ایمانی کا حصول 21 1
19 تلخیِ حیات کا سبب نافرمانیِ خدا ہے 22 1
20 مضمونِ غض بصر کی اہمیت 23 1
21 ولی اللہ بننے کا طریقہ 24 1
22 تخلیق ِانسانیت کی بنیاد محبتِ الٰہیہ کی شرط پر ہے 26 1
23 صحبتِ اولیاء کی اہمیت 27 1
24 خدا کے راستے کے غم کی قیمت 28 1
25 فنائے حسن فانی 29 1
Flag Counter