وجہ سے آنکھوں کے مزے کام آسکتے ہیں؟ ؎
دل گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار
دل بیاباں ہوگیا عالم بیاباں ہوگیا
تلخیِ حیات کا سبب نافرمانیِ خدا ہے
اللہ کی نگاہ میں یہ طاقت ہے کہ جس کے دل کو پیار سے دیکھ لے وہ چٹائیوں پر بادشاہت کے مزے پائے گا اور جس سے اللہ تعالیٰ نظر پھیر لے وہ جہاں بھی جائے گا غم زدہ رہے گا چاہے شہر میں ہو، جنگل میں ہو، ہوائی جہاز میں ہو یا کہیں بھی ہو ہمیشہ مصیبت میں رہے گا کیوں کہ دنیاوی حکومت کی نافرمانی کرکے آدمی دوسرے ملک میں سیاسی پناہ لے لیتا ہے، ایک ملک کا مجر م، قانون توڑنے والا، قاتل، ڈاکو دوسرے ملک میں جاکر پناہ لے سکتا ہے یا نہیں؟ لیکن اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرکے وہ پورے عالم میں کہیں پناہ نہیں پاسکتا کیوں کہ جہاں جائے گا زمین اللہ کی ہے، جہاں جائے گا آسمان اللہ کا ہے، جہاں جائے گا اللہ تعالیٰ کی قدرت کے سائے میں رہے گا، جہاں جائے گا گردے میں پتھری، کینسر اور ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے،اللہ تعالیٰ ہزاروں عذاب دے سکتا ہے۔ جس وقت انسان کی نافرمانی اور گناہ کی ابتدا اور زیرو پوائنٹ شروع ہوتا ہے اسی وقت سے اس کے قلب پر گناہ کا عذاب شروع ہوجاتا ہے، نافرمانی کا زیرو پوائنٹ اللہ کے عذاب کا زیرو پوائنٹ ہوتا ہے۔
اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں وَ مَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِکۡرِیۡ جو میری نافرمانی کرتا ہے، فَاِنَّ لَہٗ مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا9؎ ہم اس کی زندگی کو خراب،تلخ اور کڑوی کردیں گے۔یہاں فا تعقیبیہ ہے۔ آہ! جس کی زندگی خدا کڑوی کردے وہ ظالم حرام لذتوں سے اپنے دل کو کیا مٹھاس دے پائے گا، اس کی زندگی جانوروں جیسی ہوتی ہے۔ آپ ذرا ان نظر بازی کرنے والوں کی شکلوں کو دیکھیں، کبھی اِدھر دیکھ رہے ہیں کبھی اُدھر دیکھ رہے ہیں، دل میں چین نہیں ہے، ان پر اللہ کی لعنت برس رہی ہے۔ یہاں علماء بیٹھے ہیں، علماء کے موجودگی میں دلیل پیش کررہا
_____________________________________________
9؎ طٰہٰ:124