Deobandi Books

مقصد تخلیق حیات

ہم نوٹ :

21 - 34
کہے کہ اللہ تیرا شکر ہے تو ایک سنت تو ادا ہوئی مگر اصلی شکر یہ ہے کہ جس کا کھاؤ اس کو ناراض مت کرو، تقویٰ کے بغیر یہ شخص اصلی شکر گزار نہیں ہے۔ قرآنِ پاک سے اس کی دلیل بھی پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
وَ لَقَدۡ نَصَرَکُمُ اللہُ بِبَدۡرٍ وَّ اَنۡتُمۡ اَذِلَّۃٌ ۚ فَاتَّقُوا اللہَ  لَعَلَّکُمۡ  تَشۡکُرُوۡنَ6؎
اے صحابہ! بدر کی جنگ میں تم تھوڑے سے تھے، کمزور تھے اور دشمن بہت زیادہ تھے لیکن ہم نے تم کو جِتادیا، مدد پہنچادی، فرشتے آگئے تو آج کی تاریخ سے تم ہم کو ناراض نہ کرنا، تقویٰ اختیار کرنا تاکہ تم شکر گزار ہو جاؤ۔ اس آیت سے پتا چلا کہ اصلی شکر کرنے والا وہ ہے جو اللہ کو ناراض نہیں کرتا۔ میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ بتائیے! گناہ سے حرام مزے لے کر اپنے پالنے والے کو ناراض کرنا شرافت ہے یا کمینہ پن؟
حلاوتِ بصارت کے بدلے حلاوتِ ایمانی کا حصول
اب اگر کوئی کہے کہ نظر بچانے سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔ تو خدا کی راہ میں نظر بچانے سے جو تکلیف پہنچے گی تو اللہ کا وعدہ ہے کہ جو نظر بچائے گا ہم اس کو آنکھ کی مٹھاس کے بدلے میں دل کی مٹھاس دیں گے۔ آپ نے یہی تو کیا کہ آنکھ کو حرام مزہ نہیں لینے دیا تو          اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اس بندے نے آنکھ کی مٹھاس مجھ پر فدا کی، میں اس کو دل کی مٹھاس دوں گا، حلاوتِ ایمانی دوں گا، اَبْدَلْتُہٗ اِیْمَانًا یَجِدُ حَلَاوَتَہٗ فِیْ قَلْبِہٖ،7؎ میں اس کو ایسا ایمان دوں گا کہ وہ اس کی مٹھاس اپنے دل میں پا جائے گا۔
علامہ ابن قیم جوزی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی کیا شان ہے! آنکھ کی مٹھاس لے کر دل کی مٹھاس دے دی، حلاوتِ بصارت لے کر حلاوتِ بصیرت دے دی،8؎ بصیرت کہتے ہیں قلب کی بصارت کو۔ بتاؤ! دل افضل ہے یا آنکھیں افضل ہیں؟ ایک شخص گلستان میں بیٹھا پھول دیکھ رہا ہے مگر اس کے دل میں جوان بیٹے کا جنازہ ہے تو کیادل کے غم کی
_____________________________________________
6؎   اٰل عمرٰن:123کنزالعمال:328/5،(13068)، الفرع فی مقدمات الزنا۔۔۔الخ،مؤسسۃ الرسالۃ۔المستدرک للحاکم:349/4(7875) الجواب الکافی لابن القیم الجوزی:164،فصل فی مداخل المعاصی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کثرتِ دعا کا معمول بنا لیں 6 1
3 اللہ تعالیٰ کی محبت مؤمن کی غیر مشترکہ نعمت ہے 6 1
4 ہر اللہ والے کا رنگِ مزاج الگ ہوتا ہے 7 1
5 بدنظری سے بچاؤ کا نہایت مؤثر مراقبہ 8 1
6 عشق ناپاک کی ناپاکیاں 10 1
7 عشق مولیٰ کی آبادیاں اورعشق مجازی کی بربادیاں 10 1
8 عالمگیر بادشاہ کا ایک سبق آموز قصہ 12 1
9 کارِ شیطانی کا انجام 13 1
10 طریقۂ حصولِ لذتِ دو جہاں 13 1
11 دعوتِ دین کا ایک مفید طریقہ 14 1
12 دعوتِ لذتِ دو جہاں 15 1
13 بلاغتِ کلامِ خدا کی ایک مثال 16 1
14 ابدال کون لوگ ہیں؟ 18 1
15 شیطان کو خوش کرنے میں رحمٰن کی ناخوشی ہے 18 1
16 سایۂ رحمتِ خدا کی علامت 19 1
17 اصلی شکر گزار بندے کون ہیں؟ 20 1
18 حلاوتِ بصارت کے بدلے حلاوتِ ایمانی کا حصول 21 1
19 تلخیِ حیات کا سبب نافرمانیِ خدا ہے 22 1
20 مضمونِ غض بصر کی اہمیت 23 1
21 ولی اللہ بننے کا طریقہ 24 1
22 تخلیق ِانسانیت کی بنیاد محبتِ الٰہیہ کی شرط پر ہے 26 1
23 صحبتِ اولیاء کی اہمیت 27 1
24 خدا کے راستے کے غم کی قیمت 28 1
25 فنائے حسن فانی 29 1
Flag Counter