Deobandi Books

محبت الہیہ کے ثمرات

ہم نوٹ :

9 - 38
تو ان صاحب نے کہا کہ اگر ڈاکٹروں کا بورڈ بیٹھا کہ بھائی فوراً خون کی بوتل لاؤ ورنہ یہ ابھی مرجائے گا تو کیا اس وقت خاندان والے یہ کہیں گے کہ ہم تو مرنے کے بعد تیسرے دن ثواب پہنچاتے ہیں لہٰذا ہم تیسرے دن خون کی بوتل لائیں گے؟ کوئی کرتا ہے ایسا؟ مرنے کے بعد تو فوراً منکر نکیر کے سوال جواب کا معاملہ شروع ہوجاتاہے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ رسم عقل کے بھی خلاف ہے۔
محبت فی اللہ کا انعام
تو میں عرض کررہا تھا کہ میرے قلب میں اللہ نے یہ بات ڈالی ہے کہ جس دینی مربی سے جس کا دل ملتا ہے اسی سے اس کو نفع ہوتا ہے۔ اگر دل میں کسی استاد کی نفرت ہے، اس سے انقباض ہے  تو شاگرد کو اس استاد سے کبھی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ کسی شیخ سے ساری دنیا مرید ہورہی ہے لیکن آپ کا دل نہیں ملتا تو آپ کو اس سے نفع نہیں ہوگا۔ ملاقات ہونے سے ضروری نہیں کہ دل بھی مل گیا۔شاعر کہتا ہے کہ   ؎
آدمی آدمی  سے  ملتا  ہے 
دل مگر کم کسی سے ملتا ہے
جب تک دل سے دل نہیں ملے گا فائدہ نہیں ہوگا۔ اور یہ بات حدیث سے ثابت ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم حدیثِ قدسی بیان فرماتے ہیں اور حدیثِ قدسی وہ ہوتی ہے جو نبی کی زبان سے نکلے اور نبی یہ کہے کہ یہ اللہ نے فرمایا ہے، اس کا نام حدیثِ قدسی ہے، جس کو ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
اَلْحَدِیْثُ الْقُدْسِیُّ ھُوَ الْکَلَامُ الَّذِیْ یُبَیِّنُہُ النَّبِیُّ بِلَفْظِہٖ وَیُنْسِبُہٗ إلٰی رَبِّہٖ2؎
حدیث ِقدسی وہ کلامِ نبوت ہے جو نبی کی زبان سے نکلے مگر نبی کہہ دے کہ یہ اللہ نے فرمایا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:
_____________________________________________
2؎   مرقاۃ المفاتیح:230/1،کتاب الایمان ،دارالکتب العلمیۃ
Flag Counter