بعثتِ نبوی کے مقاصد
تو میں دینی مجالس کے فوائد عرض کررہا تھا کہ اللہ کے لیے جو یہ ہفتہ واری اجتماع ہوتا ہے یہ طریقہ بہت پرانا چلا آرہا ہے، حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم کی سنت چلی آرہی ہے، سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس ہوتی تھی اور آپ تزکیۂ نفس فرماتے تھے۔ آپ نے تین شعبے قائم کیے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں نبی کے بھیجنے کے تین مقاصد قرآنِ پاک میں بیان فرمائے ہیں کہ میں اپنے نبی کو تین کام کے لیے بھیج رہا ہوں۔
رَبَّنَا وَ ابۡعَثۡ فِیۡہِمۡ رَسُوۡلًا مِّنۡہُمۡ یَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِکَ وَ یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ
وَ الۡحِکۡمَۃَ وَ یُزَکِّیۡہِمۡ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ4؎
نمبرایک یَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِکَ وہ قرآنِ پاک کی تلاوت کرتے ہیں، قرآنِ پاک کی تعلیم کرتے ہیں، تلاوتِ قرآنِ پاک سکھاتے ہیں۔اسی لیے آج تلاوتِ قرآن کے مدرسے قائم ہورہے ہیں۔نمبردو وَ یُعَلِّمُہُمُ الۡکِتٰبَ وَ الۡحِکۡمَۃَ کتاب اللہ کی تعلیم دیتے ہیں یعنی قرآنِ پاک کے معنیٰ و مطالب و تفاسیر اور اس کے علوم سکھاتے ہیں۔ اس کے لیے آج دارالعلوم قائم ہوگئے جہاں قرآن و حدیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔ نبی کی مجلس کے تین مقاصد میں سے دو مقاصد تو دنیا میں جگہ جگہ پھیل گئے ہیں۔
تیسرے مقصد کا نام ہے وَ یُزَکِّیۡہِمۡ اللہ پاک فرماتے ہیں اے دنیا والو! میرا نبی خالی تلاوتِ قرآن اور تعلیم کے مدرسے قائم نہیں کررہا ہے، یُزَکِّیۡہِمۡ کا مدرسہ بھی قائم کررہا ہے، تمہارے دل کا تزکیہ کرے گا، نفس کی اصلاح کرے گا۔ کیوں کہ عطر کتنا ہی قیمتی کیوں نہ ہو اگر شیشی گندگی اور نجاست سے آلودہ ہو تو عطر کی خوشبو کی مٹی پلید کردے گی۔ اسی طرح اگر دل میں حبِّ جاہ، حبِّ دنیا، غرور، غصہ اور طرح طرح کی خباثتیں بھری ہوں جب تک دل سے ان کی صفائی نہیں ہوگی ایمان کی خوشبو نہیں پھیلے گی۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تزکیۂنفس بھی ضروری ہے کیوں کہ جس برتن میں قیمتی چیز رکھی جاتی ہے وہ برتن بھی قیمتی ہوتا ہے،اس کی صفائی بھی ضروری ہے۔
_____________________________________________
4؎ البقرۃ:129