Deobandi Books

محبت الہیہ کے ثمرات

ہم نوٹ :

18 - 38
رکھے مگر اس کو گناہ سمجھے  تو یہ مسلمان ہے، لیکن اگر کہہ دے کہ (معاذ اللہ)یہ بکرے والی داڑھی ہے، اس کو ہم بالکل حقیر سمجھتے ہیں ۔تو ایک سنت کو حقیر سمجھنا کفر ہے لہٰذا جہاں اندیشہ ہو کہ کوئی سنت کی اہانت کر بیٹھے گا تو ایسے نادان لوگوں سے دین کی بات نہ کرو، پہلے زمین ہموار کرو، کچھ دن ان کے دلوں پر محنت کی جائے بعد میں بیج ڈالو۔  ورنہ ابھی تو مسلمان ہے، کل کو اس کے منہ سے کچھ کفر نکل جائے تو رہا سہا ایمان بھی ختم ہوجائے گا۔ اس کے لیے حکمت ہے، بزرگوں سے مشورہ کرو۔
دینی اجتماع کے انعامات
میں عرض کررہا تھا کہ یہ جو ہمارا اجتماع ہوتا ہے اس کے کیا فائدے ہیں ؟ نمبر ایک: سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتےہیں کہ جب لوگ آپس میں اللہ کی محبت میں بیٹھتے ہیں تو اس وقت چار عمل ہوتے ہیں:
نمبر ایک: آپس میں اللہ کی محبت کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
نمبر دو : اللہ کی محبت میں بیٹھے ہیں۔
پہلے والے مُتَحَابِّیْنَ ہیں جو اللہ کی محبت میں آگئے۔ دوسرے مُتَجَالِسِیْنَہیں جو بیٹھ گئے۔
نمبر تین: مُتَزَاوِرِیْنَہیں جو بیٹھنے کے بعد آنا جانا بھی رکھتے ہیں، کبھی دکان، تجارت اور بال بچوں کو چھوڑ کر کچھ دنوں کے لیے خانقاہ میں بستر لگادیتے ہیں،اور بعد میں بھی آنا جانا رکھتے ہیں،  یعنی آئے، تھوڑی دیر بیٹھے پھر چلے گئے ۔ کبھی اپنے شیخ کے پاس چالیس دن لگالیے جس کے فوائد بہت ہیں۔
نمبر چار: مُتَبَاذِلِیْنَ  ہیں یعنی اللہ کے لیے خرچ بھی کرتے ہیں۔جیسےآنے جانے پر خرچ ہوتا ہے اور ایک دوسرے پر بھی خرچ کرتے ہیں۔ 
ان اعمال کی برکت اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی محبت اس کے لیے لازم ہوجاتی ہے۔ یہ اجتماع، یہ ہمارا آپ کا بیٹھنا اللہ کا بہت بڑا انعام ہے۔ حدیثِ قدسی میں اللہ تعالیٰ کا وعدہ
Flag Counter