Deobandi Books

محبت الہیہ کے ثمرات

ہم نوٹ :

27 - 38
بھی آپ کو اللہ والی مجلسیں ملیں وہاں جاؤ، مگر  مناسبت دیکھ لو، ان شاء اللہ! آپ کو اللہ کی محبت مل جائے گی ۔ یہ حدیث کا وعدہ ہے، جو دیکھنا چاہے تو الحمدللہ میرے پاس سب کتابیں موجود ہیں، بخاری کی شرح بھی ہیں اور تفسیریں بھی ہیں، بخاری کی شر ح اور تفسیر روح المعانی کی روشنی میں یہ بات پیش کررہا ہوں۔اس مجمع کو معمولی مت سمجھو  ؎
اگر یو ں ہی تم آتے جاتے رہوگے 
محبت  کا  پھل  اپنا  پاتے  رہو  گے
یہ شعر حدیث کا اردو ترجمہ ہوگیا ہے۔ یہ ایک اللہ والے،اللہ کے عارف مولانا شاہ محمد احمد صاحب کا شعر ہے جن کو میں اللہ کا ولی گمان کرتا ہوں اور ہمارے بزرگوں نے بھی ان کو اللہ کا ولی سمجھا ہے۔ ان شا ءاللہ تعالیٰ! کچھ ہی عرصہ بعد آپ خود محسوس کریں گے  کہ ہر مجلس کے بعد اللہ تعالیٰ کی محبت کچھ نہ کچھ بڑھ رہی ہے۔ یہ انعام حدیث کا وعدہ ہے۔  
مادّۂ محبت وصل کا متقاضی ہے
مولانا محمد احمد صاحب دامت برکاتہم نے کچھ بے وفا لوگوں سے شکایت بھی کی ہے کہ بعض لوگوں کو جب اللہ کی تھوڑی سی محبت مل گئی تو اپنے شیخ و مربی کے پاس سے بھاگ گئے۔ اس پر فرمایا  ؎
جب محبت کا پھل اپنا  پانے  لگے 
مجھے چھوڑ کے کیوں وہ جانے لگے
محبت بڑی وفادار چیز ہے، اس کے تو نام میں ہی وفاداری ہے۔ اس لفظ کے مادّہ ہی میں وصل ہے،لفظ محبت ادا کرو دیکھو دونوں ہونٹ از خود مل گئے ہیں، اگر ہونٹوں کو الگ رکھوگے تو محبت کا لفظ نہیں نکل سکتا، دونوں ہونٹوں میں فاصلہ کردو  اور محبت کا لفظ نکال کر دکھاؤ تو اس کو ابھی ایک ہزار روپے نقد پیش کروں گا۔  محبت کے لفظ ہی میں اللہ نے ملاقات رکھی ہے۔ دنیا تو مجبوری کی جگہ ہے، یہاں  کاروبار بھی کرنا ہے، بیوی بچے، والدین  اور دیگر ضروریات کی وجہ سے بھی اللہ والوں سے جدا ہونا پڑتا ہے،لیکن جنت میں جدائی نہ ہوگی۔ تو دینی مجالس میں شریک ہونے کا ایک انعام ہوگیا۔  اب دوسرا انعام سنیے۔
Flag Counter