Deobandi Books

محبت الہیہ کے ثمرات

ہم نوٹ :

13 - 38
شعبۂ  تزکیۂنفس کیا ہے؟
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ تزکیۂ نفس کا شعبہ کہاں ہے؟ جامعہ اشرفیہ لاہور میں صیانۃ المسلمین کا سالانہ اجتماع ہوا۔ حضرت ڈاکٹر عبد الحیّ صاحب رحمۃ اللہ علیہ ہمیشہ جمعہ کے دن عصر کی نماز کے بعد مجلس سے خطاب فرمایا کرتے تھے۔ اس مرتبہ حضرت نے عذر فرمادیا، لوگوں کی نظر از راہ حسن ظن اس ناکارہ پر پڑی اور سب نے کہا کہ آج تمہارا بیان ہوگا۔          اللہ تعالیٰ کے فضل اور بزرگوں کی دعاؤں کی برکتوں سے دعا کرکے بیٹھ گیا،وہاں میں نے یہی  مضمون عرض کیا۔ اس مجلس میں بعض ایسے لوگ تھے جن میں اہل اللہ کی صحبتوں سے انکار کا مرض تھا ،وہ کہتے تھے کہ اصلاحِ نفس کے لیے بزرگوں کے پاس جانے کی کیا ضرورت ہے؟ ہدایت کے لیے کتابیں کافی ہیں۔
اکبر الٰہ آبادی جیسا جج، اس ظالم کو جج ہوتے ہوئے، انگریزی داں ہوتے ہوئے خدا نے کیا سمجھ عطا فرمائی تھی،لفظ ظالم پیار کے لیے کہہ رہا ہوں، یہ نہ سمجھنا کہ میں نے اس کو ظالم دشمنی سے کہا ہے۔ اکبر شاعر نے ایک شعر کہا ہے  جس کو حکیم الامت  تھانوی اپنے وعظ میں اکثر بیان فرمایا کرتے تھے  ؎ 
نہ کتابوں سے نہ  وعظوں سے نہ زر سے پیدا
دین  ہوتا  ہے  بزرگوں  کی  نظر  سے  پیدا
اور مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں   ؎
چشم احمد بر  ابو  بكرے  زده
او ز يك تصديق صديق آمده
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نگاہِ پاک جب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پر پڑی تو انہیں صدیق بنادیا۔تو  اکبر الٰہ آبادی کا شعر دیکھیے۔ اللہ کی شان جس کو چاہے نوازدے، وہ مسٹر کو ملّا بنانا جانتا ہے اور ملّا کو مسٹر بنانے پر بھی قادر ہے۔ بعض لوگ صورتاً مسٹر ہیں مگر دل سے ملّا ہیں۔ اکبر الٰہ آبادی گریجویٹ تھے مگر تہجد گزار تھے۔ اگر  دل میں اللہ کی محبت ہو تو پھر اس کا ظہور ہوجاتا ہے۔  لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ظاہر چاہے جیسا بھی ہو کوئی پروانہیں۔
Flag Counter