Deobandi Books

محبت الہیہ کے ثمرات

ہم نوٹ :

19 - 38
ہے کہ اگر یہ چار اعمال تمہارے اندر پیدا ہوجائیں تو میں اپنی محبت تمہیں دینا اپنے ذمہ واجب کرتا ہوں۔
صحبتِ اہل اللہ سے روحانی حیاتِ نو عطا ہوتی ہے
جو لوگ بزرگوں،اللہ والوں اور ان کے غلاموں کے پاس آنا جانا رکھتے ہیں تو چند ہی دن میں ان کی حالت بدل جاتی ہے اور وہ اپنے اندر تغیر محسوس کرتے ہیں۔ جیسے ایک انڈے نے کہا کہ میں مرغی کی صحبت کا منکر ہوں، اس کو حقیر سمجھتا ہوں، اس کی کیا ضرورت ہے؟  مرغی کے ایک بچے نے اس سے کہا کہ اگر تم مرغی کی صحبت نہ اٹھاؤ گے تو انڈے کے انڈے ہی رہو گے  اور تم کو کوئی کھا جائے گا،لہٰذا میری بات مانو اور مرغی کے پَروں میں چھپ کر بیٹھ جاؤ، زیادہ بحث مباحثہ مت کرو، ہم بعد میں تم سے پوچھیں گے کہ تم کو کیا فائدہ ہوا ۔ وہ انڈا اکیس روز تک بلا دلیل مرغی کے پَروں  میں رہا اور مرغی اس پر بیٹھی رہی۔بلا دلیل پر ایک شعر یاد آیا۔ مفتی جمیل احمد تھانوی جامعہ اشرفیہ لاہور کے مفتی کو خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اللہ علیہ نے خط میں یہ شعر لکھا تھا  ؎ 
 پیش مرشد ذلیل ہوجاؤ    متبع  بے  دلیل  ہو جاؤ
پھر تو سچ مچ جمیل ہوجاؤ یعنی اللہ کے خلیل ہوجاؤ
وہ انڈا اکیس دن تک مرغی کی صحبت میں بیٹھا رہا، اکیس دن کے بعد اس کے اندر چوزے کی شکل میں جان آگئی، چوزے نے انڈے کے چھلکے کے اندر چونچ ماری،انڈے کی جیل کی سلاخیں کو،آلایش کو اور تمام تعلقات کو توڑ دیا اور باہر آگیا۔ جب حیات آتی ہے، جب      ایمانی زندگی ملتی ہے  پھر اس کو اللہ سے کوئی دور نہیں کرسکتا ؎ 
جہاں جاتے ہیں ہم تیرا فسانہ چھیڑ دیتے ہیں
کوئی محفل ہو تیرا رنگِ محفل دیکھ  لیتے ہیں
اور  ؎
بن کے دیوانے کریں گے خلق کو دیوانہ ہم
برسرِ  منبر   سنائیں   گے   تیرا   ا فسانہ   ہم
Flag Counter