توشہ آخرت کے اعمال |
ہم نوٹ : |
|
رحمۃ اللہ علیہ کو بتایا کہ وہ پاکستان سے اپنے ایک دوست کے پاس لندن گئے، وہاں رمضان کا مہینہ آگیا، انہوں نے دوست سے کہا کہ مجھے اولیاء اللہ کی، صالحین کی کوئی جماعت بتاؤ، میں وہاں تراویح پڑھا کروں گا۔ وہ لندن والا دوست بہت مذاقیہ اور بد دین تھا، اس نے سوچا کہ اس ملّا کو بے وقوف بنادو۔ لہٰذا ایک ایسی جگہ لے گیا جہاں بہت سے لوگ داڑھی رکھے ہوئے تسبیح پڑھ رہے تھے۔انہوں نے وہاں تیس دن گزارے اور اتنا خوش ہوئے کہ آکر اپنے دوست کا شکریہ ادا کیا کہ تم نے ہم کو اولیاء اللہ میں بھیج دیا کیوں کہ وہاں پر جتنے لوگ تھے سب داڑھی رکھے ہوئے بارہ تسبیح کا ذکر کرتے تھے ،ساتھ ساتھ تہجد بھی پڑھتے تھے اور باقاعدہ بیس رکعات تراویح پڑھتے تھے، حدیث اور عربی لغت اور تدریس اور تالیف جیسے مشغلے میں مصروف رہتے تھے۔تو انہوں نے کہا کہ اللہ آپ کو جزائے خیر دے آپ نے ہم کو بڑے اچھے ماحول میں رمضان گزارنے کا راستہ دکھایا۔ تو اس نے ہنس کر کہا کہ میں نے تمہارا رمضان خراب کردیا، تم کافروں کے پاس رہے ہو، یہ سارے عیسائی کافر ہیں، ان کو ٹریننگ دی جاتی ہے، تربیت دی جاتی ہے، یہ لوگ مسلم ممالک میں جاتے ہیں، وہاں مسلمانوں کی امامت کرتے ہیں اور ان کی نمازیں ضایع کرتے ہیں، اس طریقے سے مسلمانوں کے دین کو تباہ کرتے ہیں۔ لہٰذا حضرت !یہ جماعت والے جو راتیں گزاریں گے یہ بالکل لندن والی شکل ہے،یہ شب گزاری عبادت نہیں ہے،یہ شب گزار کر مسلمانوں کے دین پر شب خون ماریں گے۔ اب دعا کرلیں کہ جو کہا سنا گیا اللہ تعالیٰ اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائیں، آمین۔ خُدا وندا مجهے توفیق دے دے فِدا كردوں میں تجه پر اپنی جاں كو گُنهگاروں كے اشكوں كی بُلندی كهاں حاصل هے اخؔتر كهكشاں كو اخؔتر