Deobandi Books

آثار محبت الہیہ

ہم نوٹ :

18 - 34
روضۂ مبارک پر حاضری کا ایک ادب 
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو شخص مدینہ شریف جائے تو یہ نہ کہےزُرْتُ قَبْرَ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَایسا کہنا مکروہ ہے کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قبرِ مبارک کی زیارت کی، پھر کیا کہنا چاہیے؟ زُرْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ8؎  ہم نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی۔ کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو مکہ سے حج کرکے چلا جائے اور مدینہ نہ آئے تو اس نے مجھ پر ظلم کیا۔ اور جس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضۂ مبارک پر صلوٰۃ و سلام پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے سلام کا خود جواب عطا فرماتے ہیں۔
صحبتِ اولیاء روحانی حیات کا ذریعہ ہے
جب خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے نعت کا شعر پڑھا تو  جگر صاحب کے دل پر چوٹ لگی، انہوں نے اپنی غزل جیب میں رکھ لی کہ اب میرا شعرکہنا آفتاب کو چراغ دکھانا ہے۔ اس کے بعد جگر صاحب نے خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے کہا کہ حکیم الامت کی برکت سے بہت سے فاسق، فاجر، نافرمان، سرکش اور خدا سے دور بندے اللہ والے بن رہے ہیں تو کیا میرے لیے بھی کوئی گنجائش ہے کہ میں بھی تھانہ بھون حکیم الامت کی خدمت میں جاکراللہ والا ہو سکتا ہوں؟ خواجہ صاحب نے فرمایا کہ کیوں نہیں ہوسکتے، وہاں جاکر کتنے فاسق اور فاجر ولی اللہ ہوگئے۔ جگر صاحب کہنے لگے کہ میں تو شراب پیتا ہوں۔ اور جگرؔ صاحب کتنی پیتے تھے، خود  اپنے دیوان میں لکھتے ہیں؎
پینے کو  تو  بے حساب  پی لی
اب ہے روزِ حساب کا دھڑکا
تو جگرؔ صاحب نے پوچھا کہ کیا حضرت تھانوی مجھے خانقاہ میں پینے دیں گے؟ حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو تردُّد ہوا، خاموش ہوگئے کہ حضرت سے بات کرکے جواب دوں گا۔
_____________________________________________
8؎   الشفاء لابی الفضل القاضی عیاض:71/2 ،فصل فی حکم زیارۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کام رونے ہی سے بنتا ہے 6 1
3 علاماتِ قبولیتِ توبہ 8 1
4 حدیثِ پاک میں اہل اللہ کے پاس قبولیتِ توبہ کا واقعہ 11 1
5 نیک اعمال کا صدور توفیقِ الٰہی سے ہوتا ہے 12 1
6 شیخ سے نفع کا دارومدار روحانی مناسبت پر ہے 12 1
7 اہل اللہ کے تذکرہ سے اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے 13 1
8 اللہ تعالیٰ سے ناامیدی حرام ہے 14 1
9 کسی کو حقیر سمجھنا حرام ہے 15 1
10 خواجہ صاحب کے نعتیہ کلام کی اثر آفرینی 16 1
11 روضۂ مبارک پر حاضری کا ایک ادب 18 1
12 صحبتِ اولیاء روحانی حیات کا ذریعہ ہے 18 1
13 جگر صاحب کی حضرت تھانوی سے چار دعاؤں کی درخواست 19 1
14 جگر صاحب کی سردار عبد الرب نشتر سے ملاقات 20 1
15 اللہ تعالیٰ کی اپنے اولیاء پر نوازش و عنایات 21 1
16 اللہ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 22 1
17 دین میں ہر ایک کی اتباع نہیں 23 1
18 جگر صاحب کی قبولیتِ دعا کے آثار 23 1
19 اطاعتِ خدا میں موت کی حیاتِ معصیت پر فضیلت 25 1
20 مسلمانوں کے زوال کا اہم سبب حُبّ دنیا ہے 26 1
21 دنیا سے دل نہ لگانے کا طریقہ 26 1
22 اللہ کی اطاعت میں مخلوق کے طعنوں سے نہ گھبرائیں 27 1
23 آثارِ محبتِ الٰہیہ 28 1
24 خدا کو ہر حال میں یاد رکھیں 29 1
25 اشاعتِ دین کا ایک سہل طریقہ 30 1
Flag Counter