Deobandi Books

آثار محبت الہیہ

ہم نوٹ :

28 - 34
پاس چلا گیا، اس نے کہا کہ بھئی! دیکھو میری کمر میں کچھ اشرفی بندھی ہوئی ہیں چوں کہ میں تو اب مررہا ہوں لہٰذا یہ اشرفیاں تم لے لو، ہندو تو لالچی ہوتا ہے، وہ لالچ میں آگیا، جب اس کے قریب پہنچا تو اس نے تلوار مار کر ہندو کی دونوں ٹانگیں کاٹ دیں، اب وہ بھی وہیں لیٹ گیا، تو اس نے کہا کہ اکیلے پڑے پڑے دل گھبرا رہا تھا اب ہم دونوں مل کر ذرا باتیں تو کرلیں گے۔
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ آج کل یہی حال ہے کہ دین پر نہ خود چلتے ہیں نہ دوسروں کو چلنے دیتے ہیں، جو چلتاہے اس کو بھی طعنے دیتے ہیں کہ تم نے داڑھی کیوں رکھ لی؟ کوئی بے چارہ خاندان میں تبلیغی جماعت کی برکت سے یا بزرگوں کی دعا ؤں سے داڑھی رکھتا ہے تو سارا خاندان اس کے پیچھے پڑجاتا ہے، بیوی بھی کہتی ہے کہ ارے یہ کیا تم نے کانٹے اُگا رکھے ہیں، مجھے چبھ رہے ہیں۔ ارے! دوزخ کی آگ اور قبر کے عذاب سے ڈرو، نبی کی صورت سے یہ بیزاری! ایسے لوگ اپنے ایمان کی خیر منائیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صورتِ مبارکہ سے یہ بیزاری کیوں ہے؟ اس بیزاری پر آہ و زاری کرو، توبہ کرو تاکہ خاتمہ ایمان پر ہو، یہ تو بہت خطرناک چیز ہے کہ امت کو پیغمبروں کی شکلوں سے اتنی بیزاری ہوجائے۔
آثارِ محبتِ الٰہیہ
خیر تو جگر صاحب نے شراب چھوڑ دی، پھر حج کرنے چلے گئے اور وہاں پر داڑھی بھی رکھ لی۔ اس کے بعد جگر صاحب میرٹھ میں  ایک تانگے پر جارہے تھے کہ تانگے والے نے ان کا بیس سال پرانا ایک شعر پڑھا جو انہوں نے بمبئی میں کہا تھا۔ وہ شعر یہ تھا؎
چلو دیکھ آئیں  تماشا جگر  کا
سنا ہے وہ کافر مسلمان ہوگا
جگر صاحب نے بیس سال پہلے خود ہی یہ شعر  کہا تھا یعنی دل میں یہ بات پہلے ہی سے تھی کہ مجھے داڑھی رکھنی ہے، اللہ والا بننا ہے اور شراب چھوڑ نی ہے کیوں کہ اللہ کے پاس جانا ہے۔ دیکھو آفتاب بعد میں نکلتا ہے مگر افق پر سرخی پہلے بکھیر دیتا ہے۔ جو ولی اللہ ہونے والا ہوتا ہے اس کے دل میں اللہ کی محبت کے آثار اور سورج کی شعاعیں موجود ہوتی ہیں۔ جگر صاحب کا یہ پرانا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کام رونے ہی سے بنتا ہے 6 1
3 علاماتِ قبولیتِ توبہ 8 1
4 حدیثِ پاک میں اہل اللہ کے پاس قبولیتِ توبہ کا واقعہ 11 1
5 نیک اعمال کا صدور توفیقِ الٰہی سے ہوتا ہے 12 1
6 شیخ سے نفع کا دارومدار روحانی مناسبت پر ہے 12 1
7 اہل اللہ کے تذکرہ سے اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے 13 1
8 اللہ تعالیٰ سے ناامیدی حرام ہے 14 1
9 کسی کو حقیر سمجھنا حرام ہے 15 1
10 خواجہ صاحب کے نعتیہ کلام کی اثر آفرینی 16 1
11 روضۂ مبارک پر حاضری کا ایک ادب 18 1
12 صحبتِ اولیاء روحانی حیات کا ذریعہ ہے 18 1
13 جگر صاحب کی حضرت تھانوی سے چار دعاؤں کی درخواست 19 1
14 جگر صاحب کی سردار عبد الرب نشتر سے ملاقات 20 1
15 اللہ تعالیٰ کی اپنے اولیاء پر نوازش و عنایات 21 1
16 اللہ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 22 1
17 دین میں ہر ایک کی اتباع نہیں 23 1
18 جگر صاحب کی قبولیتِ دعا کے آثار 23 1
19 اطاعتِ خدا میں موت کی حیاتِ معصیت پر فضیلت 25 1
20 مسلمانوں کے زوال کا اہم سبب حُبّ دنیا ہے 26 1
21 دنیا سے دل نہ لگانے کا طریقہ 26 1
22 اللہ کی اطاعت میں مخلوق کے طعنوں سے نہ گھبرائیں 27 1
23 آثارِ محبتِ الٰہیہ 28 1
24 خدا کو ہر حال میں یاد رکھیں 29 1
25 اشاعتِ دین کا ایک سہل طریقہ 30 1
Flag Counter