Deobandi Books

آثار محبت الہیہ

ہم نوٹ :

27 - 34
ہفتِ شہرِ عشق را عطار گشت
ما ہنوز  اندر خم ِ یک کوچہ ایم
با با فرید الدین عطار رحمۃ اللہ علیہ نے اللہ تعالیٰ کی محبت کے سات شہروں کو طے کر لیا اور میں ابھی ایک گلی کے موڑ پر ہی پڑا ہوا ہوں۔
اسی لیے کہتا ہوں کہ اللہ کی محبت سیکھو، دنیا کی چیزوں میں زیادہ مت لگو، دل کو ان میں مت پھنساؤ، دنیا بالکل چھوٹنے والی ہے، جتنا زیادہ دنیا کا گوند لگاؤ گے روح کو نکلنے میں اتنی ہی تکلیف ہوگی، دنیا میں ایسے رہو کہ جس وقت اللہ چاہے بلالے، ہر وقت تیار بیٹھے رہو۔  دیکھو بھی نہیں کہ بچہ کدھر ہے اور بیوی کدھر ہے، اللہ سے بڑھ کر ہمارا کون ہے، ہماری قبر میں کون جائے گا۔ میدانِ محشر میں ہمیں کون عذاب سے بچا سکتا ہے۔ یہ سب رشتے ناطے دنیا ہی میں رہ جائیں گے، جب گاڑھا وقت آئے گا تو ماں باپ ایک نیکی بھی نہیں دیں گے۔ حدیث پاک سن چکے ہو کہ آدمی ایک نیکی مانگے گا، امّاں نہیں دے گی، ابّا نہیں دے گا، شوہر نہیں دے گا، بیوی نہیں دے گی، اس وقت کوئی کام نہیں آئے گا۔
اللہ کی اطاعت میں مخلوق کے طعنوں سے نہ گھبرائیں
تو دوستو! یہ عرض کررہا تھا کہ جگر صاحب نے شراب چھوڑ دی اور داڑھی رکھ لی، جب داڑھی رکھ لی تو بڑا مذاق اڑا، اس وقت جگر صاحب نے بزبانِ حال ایک شعر پڑ ھا؎
 اے دیکھنے والو!  مجھے ہنس ہنس کے  نہ دیکھو
تم  کو  بھی  محبت  کہیں  مجھ  سا  نہ  بنادے
ارے ظالمو! تمہیں اللہ کے نبی کی محبت کہیں میری طرح داڑھی والا نہ بنادے، کب تک صفا چٹ رہو گے، تم خود بھی داڑھی نہیں رکھتے اور دوسروں کو بھی رکھنے نہیں دیتے۔
مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک صاحب شہادت گاہ میں پڑے ہوئے تھے، جنگ میں بے چارے کی دونوں ٹانگیں کٹ گئی تھیں، اکیلے لیٹے ہوئے گھبرا رہے تھے، اتنے میں ایک ہندو بنیا وہاں سے گزرا تو اس نے بنیے کو بلایا کہ او لالہ جی! یہاں آؤ، بنیا اس کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کام رونے ہی سے بنتا ہے 6 1
3 علاماتِ قبولیتِ توبہ 8 1
4 حدیثِ پاک میں اہل اللہ کے پاس قبولیتِ توبہ کا واقعہ 11 1
5 نیک اعمال کا صدور توفیقِ الٰہی سے ہوتا ہے 12 1
6 شیخ سے نفع کا دارومدار روحانی مناسبت پر ہے 12 1
7 اہل اللہ کے تذکرہ سے اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے 13 1
8 اللہ تعالیٰ سے ناامیدی حرام ہے 14 1
9 کسی کو حقیر سمجھنا حرام ہے 15 1
10 خواجہ صاحب کے نعتیہ کلام کی اثر آفرینی 16 1
11 روضۂ مبارک پر حاضری کا ایک ادب 18 1
12 صحبتِ اولیاء روحانی حیات کا ذریعہ ہے 18 1
13 جگر صاحب کی حضرت تھانوی سے چار دعاؤں کی درخواست 19 1
14 جگر صاحب کی سردار عبد الرب نشتر سے ملاقات 20 1
15 اللہ تعالیٰ کی اپنے اولیاء پر نوازش و عنایات 21 1
16 اللہ تک پہنچنے کا مختصر راستہ 22 1
17 دین میں ہر ایک کی اتباع نہیں 23 1
18 جگر صاحب کی قبولیتِ دعا کے آثار 23 1
19 اطاعتِ خدا میں موت کی حیاتِ معصیت پر فضیلت 25 1
20 مسلمانوں کے زوال کا اہم سبب حُبّ دنیا ہے 26 1
21 دنیا سے دل نہ لگانے کا طریقہ 26 1
22 اللہ کی اطاعت میں مخلوق کے طعنوں سے نہ گھبرائیں 27 1
23 آثارِ محبتِ الٰہیہ 28 1
24 خدا کو ہر حال میں یاد رکھیں 29 1
25 اشاعتِ دین کا ایک سہل طریقہ 30 1
Flag Counter