آثار محبت الہیہ |
ہم نوٹ : |
|
شعر تانگے والا پڑھ رہا ہے اور جگر پیچھے بیٹھے ہیں، اس ظالم تانگے والے کو خبر نہیں کہ جگر میرے تانگے میں تشریف فرماہیں۔ جگر صاحب کے حق میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی تین دعائیں قبول ہوگئیں، شراب بھی چھوٹ گئی، حج بھی نصیب ہوگیا، داڑھی بھی رکھ لی اور چوتھی دعا کے لیے فرمایا کہ جب تین دعائیں قبول ہوگئیں تو میں اللہ سے چوتھی دعا کی قبولیت کی بھی امید رکھتا ہوں۔ خدا کو ہر حال میں یاد رکھیں میں ان شاء اللہ تعالیٰ اگلے جمعہ کو قرآنِ پاک کی آیت اَذِلَّۃٍ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ 10؎ کی روشنی میں اللہ تعالیٰ کی محبت کی علامات بیان کروں گا کہ اللہ تعالیٰ کس سے محبت فرماتے ہیں اور کون بندے خدائے پاک سے محبت کرتے ہیں، ان میں کیا چار علامات نمایاں ہوتی ہیں، تو اللہ تعالیٰ کی توفیق سے اگلے جمعہ کو قرآن پاک سے استدلال بیان کروں گا ان شاء اللہ تعالیٰ۔ان شاء اللہ کہنا ضرور یاد رکھا کریں۔ اس پر ایک قصہ سن لیں۔ ایک شخص نے کہا میں گھوڑا خریدنے جارہا ہوں۔ کسی نے کہا ان شاء اللہ کہہ لوکیوں کہ کل کے لیے کہہ رہے ہو کہ کل منڈی جاؤں گا۔ تو اس نے کہا ان شاء اللہ کہنے کی کیا ضرورت ہے، جیب میں پیسے ہیں، منڈی میں گھوڑے ہیں، میں بازار جاؤں گا اور گھوڑا خریدلوں گا، تم بھی ملاؤں والی باتیں کرتے ہو۔ دوسرے دن وہ گھوڑوں کی منڈی میں پیسہ لے کر گیا اور ایک گھوڑا پسند کرلیا، جب رقم ادا کرنے کے لیے جیب میں ہاتھ ڈالا تو رقم غائب تھی، کسی جیب کترے نے جیب کاٹ لی تھی، اب تو بہت ہی پریشان ہوا اور گھر واپس آگیا۔ دوستوں نے پوچھا کہ گھوڑا لے آئے؟ اس نے کہا کہ ان شاء اللہ میں بازار پہنچ گیا تھا، ان شاء اللہ میں نے گھوڑا پسند کرلیا تھا، ان شاء اللہ میں نے اس کو چلا کر بھی دیکھ لیا تھا، ان شاء اللہ بڑا عمدہ گھوڑا تھا، ان شاء اللہ جب میں نے جیب میں ہاتھ ڈالا تو ان شاء اللہ رقم غائب تھی۔ اب تو کسی بات میں ان شاء اللہ کہنا نہیں بھولتا تھا، جب چپت پڑتی ہے تب سبق یاد ہوتا ہے، _____________________________________________ 10؎المائدۃ:54