رہتے تو انسان کیسے محروم رہ سکتے ہیں۔یہ واقعہ ملفوظات حسن العزیز میں لکھا ہے،اس کتاب کو خواجہ عزیزالحسن مجذوب رحمۃ اﷲ علیہ نے مرتب کیا ہے۔
اہل اللہ کی نظرِ کیمیا اثرکا کمال
محدث عظیم ملا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے مشکوٰۃ شریف کی شرح مرقاۃ میں لکھا ہے کہ جس طرح بری نظر درختوں کو خشک کر دیتی ہے اور انسانوں کو بیمار کردیتی ہے اسی طرح عارفین کی نظر، اللہ والوں کی نظریَجْعَلُ الْکَافِرَ مُوْمِنًا کافروں کو مومن بنا دیتی ہے، فاسق، گناہ گار شرابی اور زانی کو ولی اﷲبنادیتی ہے، وَیَجْعَلُ الْکَلْبَ اِنْسَاناً اور کتّے کو انسان بنادیتی ہے 5؎۔ ایک کتّااصحاب کہف کے ساتھ ہولیا تھا جب وہ ظالم بادشاہ سے دور جارہے تھے، اس کتے کا تذکرہ سورۂ کہف میں ہے، اس کا نام قطمیر تھا ، اصحاب کہف اس کتّے کو بھگانے لگے تو اﷲ نے اس کو زبان دے دی۔مفسرعظیم علامہ آلوسی سید محمود بغدادی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر رو ح المعانی میں لکھتے ہیں کہ جب اﷲ نے اس کو زبان دے دی تو اس نے کہا کہ میں آپ کو پہچانتا ہوں، آپ اﷲ والے ہیں، مجھ کو مت بھگائیے، عام کتّوں میں مجھے مت شمار کیجیے،میں آپ کو اﷲوالا سمجھ کر آپ کے ساتھ چل رہا ہوں،آپ کی حفاظت کروں گا۔ اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں وَ کَلۡبُہُمۡ بَاسِطٌ ذِرَاعَیۡہِ بِالۡوَصِیۡدِ6؎ وہ کتّا ان کے سامنے بیٹھ کر ان کی حفاظت کررہا تھا۔ وہ کتّا جو اﷲ کے ان مقبول لوگوں کے ساتھ تھا آج قرآن میں اس کا ذکر ہے، اس کتّے کے نام کے ہر ہر حرف پردس نیکیاں ملتی ہیں کیوں کہ قرآن پاک میں جتنے حروف ہیں ہر حرف پر دس نیکیاں ملتی ہیں، آج جب قرآن پاک میں اس کتے کا نام لیا جاتا ہے یعنی لفظ کلب پڑھا جاتا ہے تو اس پر تیس نیکیاں ملتی ہیں کیوں کہ لفظ کلب میں تین حروف ہیں’’ک‘‘،’’ل‘‘ اور ’’ب‘‘، اولیاء اﷲ،صحابہ کرام اور خود سرورِ دو عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے اپنی زبان نبوت سے نمازوں میں تلاوت قرآن میں اس کا نام لیا ہے۔
_____________________________________________
5؎ مرقاۃ المفاتیح: 364/8 ،کتاب الطب والرقی المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
6؎ الکہف:18