مجالسِ ذکر کا دوسرا انعام
دوسرا انعام ہے غَشِیَتْھُمُ الرَّ حْمَۃُ اﷲ کی رحمت ان کو ڈھانپ لیتی ہے جیسے ماں محبت سے پہلے اپنے بچے کو ایک ہاتھ سے چھپاتی ہے، جب اور محبت محسوس ہوتی ہے تو دونوں ہاتھ اس کے اوپر رکھ لیتی ہے، اورمحبت محسوس ہوتی ہے تو اپنے دوپٹّے سے بھی چھپالیتی ہے، اور محبت محسوس ہوتی ہے تو اپناسر بھی اس کے سر پر رکھ لیتی ہے، اسی طرح اﷲ کی رحمت بھی بندوں کوچاروں طرف سے ڈھانپ لیتی ہے ۔یہ معمولی انعام نہیں ہے۔
مجالسِ ذکر کا تیسرا انعام
تیسرا انعام ہے نَزَلَتْ عَلَیْھِمُ السَّکِیْنَۃُ ان کے دل پر سکینہ نازل ہوتا ہے، سکینہ کے معنیٰ ہیں سکون ، چین اور اطمینانِ قلب۔ کتنے فیکٹری مالکان مال دار لوگ جو روزہ نماز نہیں کرتے، اﷲ کو بھولے ہوئے ہیں، ایئر کنڈیشن میں بیٹھے ہیں،کھال ٹھنڈی ہے مگر دل میں غم کی آگ، پریشانیوں کی آگ لگی ہوئی ہے ۔ جبکہ ٹوٹی پھوٹی بوریوں پر ذکر اللہ کی بر کت سے اللہ والوں کے قلوب پر سکینہ نازل ہوتا ہے ؎
خدا کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہو کر
تو اپنا بوریا بھی پھر ہمیں تختِ سلیماں تھا
اﷲ کی یاد میں جو بوریے پر بیٹھتا ہے، اس کا بوریا سلیمانی تخت سے زیادہ افضل ہے۔تواللہ تعالیٰ کی یاد کا ایک انعام سکونِ قلب بھی ہے۔ لیکن اﷲ کی یاد میں جتنا سکون ہے ان کی نافرمانی میں اتنی ہی بےسکونی ہے، جو لوگ اپنی آنکھوں کی حفاظت نہیں کرتے، عورتوں سے شرعی پردہ نہیں کرتے، ان کی دنیا میں چین نہیں ہے، کیوں کہ جو دوزخ میں دوزخیوں کی زندگی ہے یعنی نہ موت ہے نہ حیات ہے لَا یَمُوۡتُ فِیۡہَا وَ لَا یَحۡیٰی15؎ اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں دوزخ میں نہ کسی کو موت آئے گی نہ حیات ملے گی، تو جو دنیا میں دوزخ والے کام کرتے ہیں ان کی دوزخ
_____________________________________________
15؎ الاعلٰی:13