تو اﷲآسمانوں پر فرشتوں کو اور پیغمبروں کی ارواح کو جمع کر کے ان میں ہمارا ذکر کرتے ہیں۔
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نےحضرت ابی بن کعب رضی اﷲ عنہ سے فرمایا کہ خدا نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تمہا رے سامنے سورۂ بیّنہ کی تلاوت کروں تو حضرت ابی بن کعب نے پوچھا کہ کیا اﷲ نے میرا نام لیا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں اﷲ نے تیرا نام لیا ہے، بس رونے لگے کہ اَذُکِرْتُ کیامیرانام لے کر اللہ تعالی ٰنے فرمایا ۔17؎ تو دوستو،ہم لوگ زمین پر اﷲ اﷲ کریں اور ہمارا تذکرہ آسمانوں پر ہو یہ کتنا بڑا انعام ہے۔ اﷲتعالیٰ سے تعلق کی برکت سے جس حالت میں رہو گے ان شاء اﷲ سکون اور چین سے رہوگے، مال داروں کے لیے چین ضروری نہیں ہے لیکن اﷲ والوں کے لیے چین لازم ہے، سکون لازم ہے کیوں کہ بعض مال دار کراچی میں ہیں جن کوبلڈ کینسر ہے، ہر ہفتہ ہسپتال میں سارا خون نکالا جاتا ہے اور دوسرا خون چڑھایا جاتا ہے،اﷲ بیماری ڈال دے تو مال کیا کرے گا۔ اس لیے گھڑی گھڑی کی خیر مانگنی چاہیے۔
دین کی باتیں بیان کرنا بھی ذکر کی مجالس ہیں
میں نے جواہل اﷲ کی صحبت کے فوائد اور ذکر اﷲ کے فوائد بیان کیے ہیں یہ بھی اللہ کا ذکر ہے، اگر ذکر کرنے کا مو قع نہ بھی ملے تو کیا یہ ذکر نہیں ہے؟ اﷲ کی جو بات بیان ہوئی ہے یہ اﷲ کے ذکر سے بھی زیادہ بڑا ذکر ہے۔ اس لیے کہ بزرگوں نے فرمایا ہے کہ اﷲوالوں کی تھوڑی دیر کی صحبت سو برس کی اخلاص کی عبادت سے افضل ہے۔ اس پر اُمّت کے اولیاء کا اجماع ہے۔ اس بات کا کوئی ولی مخالف نہیں ہے کہ اﷲ والوں کی صحبت میں تھوڑی دیر رہنا سو برس کی اخلاص کی عبادت سے افضل ہے۔کیوں کہ ان کی صحبت کی برکت سے کبھی کوئی ایسی بات مل جاتی ہے جس سے کام بن جاتا ہے۔ یہاں ہر شخص دوسرے کو یہ سمجھے کہ جتنے لو گ آئے ہوئے ہیں سب صالحین ہیں،ہر آدمی دوسروں کو صالح سمجھے، جو اپنے کو صالح سمجھے گا وہ صا لح نہیں رہے گا بلکہ سالا ہو جائے گا، لہٰذا اپنے کو نیک مت سمجھو ، اپنے کو یہی سمجھو کہ اﷲ ان کی برکت سے ہمیں بھی ایسا کر دے۔ تو آج کا ذکر یہی ہے۔
_____________________________________________
17؎ مسند ابن ابی شیبۃ: 427/2(723)،جبرئیل یامرنی ان اقرئک ھذہ السورۃ،دارالوطن ریاض