سایہ عرش کا حصول |
ہم نوٹ : |
|
حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی دعا حاصل کرنے کی تین شرائط آج ہم یہ سات باتیں جو سنیں گے اگر ان پر عمل کرلیں تو قیامت کے دن عرش کا سایہ ملے گا۔ قیامت کا دن بڑی مصیبت کا دن ہوگا جب سورج اتنا قریب ہوجائے گا کہ سر پکتی ہوئی ہنڈیا کی طرح کھولنے لگے گا تو جسے اللہ تعالیٰ بلالیں کہ عرش کے سائے میں آجاؤ۔تو یہ اس کے لیے بہت بڑا انعام ہوگا۔ اس لیے آج آپ یہ سات اعمال غور سے سن لیں اور اس نیت سے سنیں کہ ہم حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی دعا چاہتے ہیں کہ ہم ہرے بھرے رہیں۔ بتائیے! ہم سب چاہتے ہیں نا کہ ہم سب کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا لگ جائے؟ تو نبی کی دعا لگنے کی تین شرطیں ہیں یعنی حدیث کو غور سے سنے، پھر اُس کو امانت کی طرح محفوظ کرے اور اُس کو آگے بڑھادے یعنی دوسروں کو سنادے۔ تو ہم سب کو ان شاء اﷲ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعا لینی ہے لہٰذا اس حدیث کو غور سے سنیے کیوں کہ اس کی ہم سب کو ضرورت ہے۔ اب سیریل وائز (serial wise) یعنی ترتیب وار یہ سات اعمال سنیے! مجھے انگریزی بولنے کا شوق نہیں ہے لیکن جو بچے نادان ہوتے ہیں انہیں لڈو دکھا کر اسکول بھیجا جاتا ہے۔ اب آپ بتائیے کہ علم کو لڈّو سے کیا نسبت ہے؟ اسی طرح میرے سامنے اکثر بچے، اکثر مخاطب انگریزی داں ہوتے ہیں تو وہ عربی کے الفاظ کو نہیں سمجھتے لہٰذا انہیں سمجھانے کے لیے کبھی کبھی انگریزی کے الفاظ بول لیتا ہوں۔ ایک صاحب سے میں نے کہا کہ میں آپ کے یہاں آکر تعزیت کروں گا اور تسلّی دوں گا۔ تو کہنے لگے کہ نہ ہم تعزیت سمجھتے ہیں نہ تسلّی سمجھتے ہیں اور آسان اُردو بولیے۔ تو میں نے کہا کہ جو باتیں غم کو ہلکا کردیں آپ کو ایسی باتیں سناؤں گا۔ تو کہنے لگے کہ اب سمجھ میں بات آگئی۔ اسی طرح ایک صاحب سے میں نے کہا کہ میرے سفر کا نظم اور نظام یہ ہے تو وہ انگریزی داں بی اے پاس کہنے لگے کہ صاحب! یہ نظام کیا چیز ہے؟ میں نے کہا کہ پروگرام۔ تو کہتے ہیں (ok) ، یعنی اب بات سمجھ میں آگئی۔ تو اس لیے بعض اوقات انگریزی کے الفاظ استعمال کرنے پڑتے ہیں۔