سایہ عرش کا حصول |
ہم نوٹ : |
|
پیش لفظ عارف باللہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مواعظِ حسنہ سلسلہ نمبر ۱۱۲ کا یہ وعظ”سایۂ عرش کا حصول“ ایک حدیث میں وارد ان سات اعمال کی شرح سے متعلق ہے جن کو اختیار کرنے پر حدیثِ پاک میں قیامت کے دن مومن کو عرش کا سایہ ملنے کی بشارت ہے۔ یوں تو اس حدیث پاک کی بہت سے علماء کرام نے شرح فرمائی ہے لیکن حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ نے جس قابلِ وجد اور عام فہم انداز میں اس حدیث میں مذکورہ سات اعمال کی شرح فرمائی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کو اپنی محبت ومعرفت کا جو درد عنایت فرمایا تھا گروہِ اولیاء میں اس کا رنگ بالکل منفرد تھا جو اس وعظ میں نمایاں نظر آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کی حیاتِ مبارکہ ہی میں حضرت والاکے اس دردِ دل کی نشر و اشاعت کا سلسلہ جاری فرما دیا تھا جس کے تحت اب تک حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے مواعظ اور بڑی کتب لاکھوں کی تعداد میں مفت تقسیم ہوچکی ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں کتابوں کی مفت تقسیم بھی تاریخ کا ایک منفرد باب ہے جو اللہ تعالیٰ نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ ہی کے دستِ مبارک سے رقم فرمایا۔ اللہ تعالیٰ حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کی اس دعا کو ہم سب کے لیے قبول فرمالیں جو وہ اپنی اولاد و ذُرِّیات کے ساتھ ساتھ اپنے متعلقین یعنی مریدوں کے لیے بھی مانگا کرتے تھے کہ یااللہ میری اولاد و ذُرِّیات اور میرے احباب کو صاحبِ نسبت اللہ والا بنا دے اور ہم سب کی دنیا بھی بنا دے اور آخرت بھی بنا دے، آمین۔ یکےاز خدام عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ و حضرت مولانا شاہ حکیم محمد مظہر صاحب دامت برکاتہم