دار فانی میں بالطف زندگی |
ہم نوٹ : |
|
اس وعظ کا تعارف جنت سراسر عیش و آرام کی اور دوزخ سراپا عذاب اور تکلیف کی جگہ ہے جب کہ دنیا خوشی اور غم کا مجموعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں خوش رہنے اور غموں کو دعوت دینے والی دونوں راہیں واضح طور پر بیان فرما دیں۔ گناہوں کا راستہ غموں تک لے جاتا ہے اور راہ تقویٰ دلوں کو چین اور اطمینان سے بھر دیتی ہے۔ تقویٰ اہل تقویٰ کی صحبتوں کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔ اسی لیے قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ تقویٰ حاصل کرو اور اس کے لیے صادقین یعنی اہل تقویٰ کے ساتھ رہو۔ شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجددِ زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’دار فانی میں با لطف زندگی‘‘ میں بالطف زندگی گزرنے کے لیے گناہوں سے بچنے کی تاکید فرمائی ہے۔ قرآن و حدیث کے دلائل کی روشنی میں گناہوں کے عذابات اور تقویٰ کے ثمرات کو اس طرح مفصل انداز میں بیان فرمایا ہے کہ نہ صرف اس کا سمجھنا بلکہ اس پر عمل کرنا بھی نہایت سہل ہوگیا ہے۔