دار فانی میں بالطف زندگی |
ہم نوٹ : |
|
دکھلانے کے لیے کوئی کام کرے کہ لوگ دیکھیں اور خوش ہوں اور میرا نام ہو تو ایسے شخص کے عیب اﷲ تعالیٰ قیامت کے روز دکھلائیں گے۔ اسی کا نام ریا ہے۔ اس لیے جو کام کرو اﷲ کے لیے کرو،یہ سمجھ لو کہ ساری مخلوق خوش ہو کر واہ واہ کرے تو آپ کو ایک ذرّہ نہ آرام دے سکتی ہے نہ تکلیف پہنچا سکتی ہے۔ مخلوق کے ہاتھ میں نہ عزت ہے نہ ذلت ہے، نہ موت نہ حیات، نہ تندرستی نہ بیماری۔ پھر ایسی عاجز مخلوق میں کیا واہ واہ تلاش کر رہے ہو۔ ارے! آہ آہ کر کے اﷲ کو حاصل کرو۔ کہاں کی واہ واہ میں پڑے ہو، جو واہ وا ہ میں پڑا وہ واہی ہوگیا اور واہی کے بعد تباہی ہوگیا۔ ایسے کو لوگ کہیں گے کہ کیا واہی تباہی بک رہے ہو! مخلوق کی واہ واہ میں مت پڑو، اﷲپر نظر رکھو۔ کتاب وسنت پر عمل کی تاکید فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کہ میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کے جاتا ہوں۔ اگر ان کو پکڑے رہو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہوگے۔ ایک کتاب اﷲ دوسری سنتِ رسول اﷲ۔ 17؎نیک کام کا صدقۂ جاریہ اور بُرے کام کا گناہ جاریہ فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کہ جو شخص نیک راستہ نکالے اور اس پر لوگ چلیں اس شخص کو اس کا بھی ثواب ملے گا اور جتنے لوگ اس پر چلیں گے اس کا بھی ثواب اس نیک راستہ نکالنے والے کو ملے گا اور اگر کوئی ایسا بُرا کام کرے کہ دوسرے بھی اس بُرے کام کی نقل کریں تو جہاں جہاں بھی وہ گناہ کا کام ہوگا تو وہ شخص جس نے سب سے پہلے اس بُرائی کی بنیاد ڈالی وہ سارا گناہ اس کو بھی لوٹ کر آئے گا۔18؎ اس لیے دعا بھی کرنی چاہیے کہ اے اﷲ! ہم سے کوئی ایسی خطا نہ ہو جس کی نحوست سے آپ کے دوسرے بندے بھی خطا کر نے کے عادی بنیں اور ایسی کوئی خطا ہم سے ہوگئی ہو تو آپ ہمیں معاف بھی کر دیں اور اس کے نقصاناتِ لازمہ اور متعدیہ کی بھی اپنے شایانِ شان تلافی فرما دیجیے کہ ہمارا وہ گناہ معاف بھی ہوجائے اور آگے بھی نہ پھیلے۔ جو اس طرح دعا کرے گا تو ان شاء اﷲ امید ہے کہ اﷲ کے _____________________________________________ 17؎کنز العمال:173/1(876)، باب فی الاعتصام بالکتاب والسنۃ،مؤسسۃ الرسالۃ 18؎صحیح مسلم:327/1، باب الحث علی الصدقۃ،ایج ایم سعید